غ*واپڈا اور پولیس عوام پر تشدد و ناروا مقدمات سے گریز کرے ،عبدالرحیم زیارتوال

پیر 25 ستمبر 2023 23:15

ة&سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2023ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ ہے ملکی بحرانوں ، مہنگائی ، بیروزگاری سے نجات کی واحد راہ آئین کی بالادستی میں ہے ،واپڈا اور پولیس عوام پر تشدد و ناروا مقدمات سے گریز کرے ، پشتون اس ملک اور صوبے میں تیسرے درجے کی شہری کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں جو کہ مزید ناقابل قبول ہے ، ملک میں قانون موجود ہے جو کہ ملک کے تمام عوام پر یکساں لاگو ہوتی ہیں پشتونوں کیلئے علیحدہ غیر آئینی ،غیرقانونی شرائط مسلط کرنا پشتونوں کے ساتھ ناانصافی اور انہیں ملکی آئین کے تحت دیئے گئے حقوق سے محروم رکھنا ہے ، پشتونخواملی عوامی پارٹی تمام محکوم اقوام ومظلوم عوام کیلئے آواز بلند کرتی رہی ہے اور اس کیلئے عملی جدوجہد کرتے ہوئے اس راہ میں اپنے اکابرین ، کارکنوں کے سروں کا نذرانہ بھی دے چکی ہے لیکن اپنے اصولی موقف سے آج تک دستبردارنہیں ہوئی ، پشتونخواملی عوامی پارٹی آج بھی خان شہید عبدالصمد خان کے 1934کے عدالتی بیانیہ پر قائم ہے اور اپنے محبوب چیئرمین محمود خان اچکزئی کی قیادت میں قومی سیاسی جمہوری جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

حالیہ ڈیجیٹل مردم شماری فراڈ کے سوا کچھ نہیں ،ڈیجیٹل مردم شماری کا اعلان اور اس کے بعد پشتونوں کی 30لاکھ آبادی پر کٹ لگا کر انہیں تمام تر حقوق سے محروم رکھنا ہے جس پر پارٹی خاموش نہیں رہ سکتی اور جو خاموش ہے ان کا احتساب عوام کریگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع سبی میں پارٹی کے زیر اہتمام احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جس سے پارٹی کے صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی لیبر سیکرٹری حبیب الرحمن بازئی ، ضلعی سیکرٹری ڈاکٹر نور احمد شاہ خجک ، سینئر معاون سیکرٹری ملک فقیر محمد مرغزانی ، جلال خان خجک ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ اس سے قبل ضلع سیکرٹری نور احمد شاہ خجک کی قیادت میں ریلی کا انعقاد کیا گیا جو شہر کے مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب وفاق اور دوسری جانب اس پشتون بلوچ صوبے میں مسلط حکومت کی جانب سے پشتونوں کو تیسرے درجے کا شہری بناکر رکھا گیا ان پر تعلیم ، صحت ، روزگار کے دروازے بند کرکے انہیں ہر شعبہ زندگی میں سہولیات سے محروم کیا جارہا ہے ، ملک میں نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ ، پاسپورٹ کے اپنے قوانین موجود ہیں جو کہ تمام شہریوں کیلئے یکساں ہیں لیکن یہاں پر پشتونوں کیلئے الگ سے شرائط رکھے گئے ہیں ، اس کے علاوہ شناختی کارڈز بلاک کرنے ودیگر صورتحال میں تحقیقاتی کمیٹیوں کے چکر لگا لگا کر عوام کی عزت نفس کو مجروح کیا جارہا ہے اور وہ مجبوراً تنگ آجاتے ہیں ۔

اسی طرح پاسپورٹ کیلئے مہینوں مہینوں انتظار کرنا پڑرہا ہے نادرا اور پاسپورٹ کے حکام اپنے دفاتر میں ایجنٹس ، رشوت خوری کاخاتمہ کرتے ہوئے ہمارے عوا م کو آسانی فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں میٹرک کے داخلوں کو بھیجے کیلئے بورڈ آفس محکمہ تعلیم کی جانب سے بی فارم کی شرط رکھ دی گئی ہے اور نہ ہونے پر داخلے نہیں بھیجے جارہے ہیں اور یہ اقدام شعوراًاٹھایا گیا ہے تاکہ ان بچوں ، طالب علموں پر مزید تعلیم سے دور رکھا جائے ۔

حالانکہ ان کے والدین اس شدید مہنگائی ،بیروزگاری کی حالت میں انتہائی مشکل سے اپنے بچوں کو تعلیم دلوارہے ہیں محکمہ تعلیم کی جانب سے ایسے اقدامات قابل افسوس اور قابل مذمت ہے اور اسے فوری طور پر ترک کیا جائے اور تمام بچوں کے داخلے بھیجے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ واپڈااور پولیس کی جانب سے بجلی کے بلوں ودیگر نام نہاد حیلے بہانوں کے ذریعے شہریوں کے گھروں پر چھاپوں ، چادر وچار دیواری کی تقدس کی پائمالی ، شہریوں کو گھروں سے زبردستی اٹھانے ، ان پر ناروا جھوٹے مقدمات درج کرنے ، جرمانے عائد کرنے اور ان پر بدترین تشدد کرنے کی پشتونخواملی عوامی پارٹی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ، گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں حاجی سدو خان کو گھر سے زبردستی اٹھا کر محلے میں لوگوں کے سامنے گالم گلوچ ، ان کی تضحیک کی گئی اور تھانے لیجا کر ان پر تشدد کیا گیا اور شہباز ٹائون کے علاقے میں ایک اور شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیاان دونوں واقعات کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر موجود ہے شہباز ٹائون واقعہ میں پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی اسی طرح غوث آباد واقعہ یعنی سیٹلائٹ ٹائون پولیس تھانے کے عملے کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے ۔

اور واپڈا کے عملے کیخلاف بھی تحقیقات کی جائے جولوگوں کے گھروں پر پولیس کوکھڑی کرکے شہریوں کے تضحیک کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ضلع سبی میں پشتونوں کی اپنی ایک تاریخی حیثیت ہے اور تاریخ کو مسخ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی ، پشتونوں کے ساتھ ناانصافیاں ، تعلیم ،صحت ، روزگار ، زراعت ہر شعبہ زندگی میں پشتونوں کے حقوق شامل ہیں اور ان کے حقوق کو غصب نہیں ہونے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سبی تا جیکب آباد شاہراہ کو ملانے والی پنجرہ پُل جسے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہوا اب بھی تعمیر نہ ہوسکا ، گزشتہ حکومت کی تمام تر توجہ صرف اور صرف کرپشن وکمیشن ، پرسنیٹج تک محدود تھی تمام اسکیمات ، خدمات کاغذی کارروائیوں میں غائب کردیئے گئے جبکہ برسرزمین کوئی سکیم کوئی عوامی فلاح وبہبود کے کام موجود نہیں ۔

نہ کوئی سکول ، نہ ہسپتال ، نہ کالج ، نہ یونیورسٹی ، نہ سڑک ، نہ ڈیم کچھ بھی نہیں صرف انتخابات میں بلند بانگ دعووں سے عوام کو دھوکہ نہیں دیاجاسکتا ۔ آج بھی یہاں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے دور کے اسکیمات ، عوامی فلاح وبہبود کے کام برسرزمین موجود اور اشکارہ ہیں اور ان سے عوام استفادہ حاصل کررہے ہیں اور یہ عوام پر کوئی احسان نہیں بلکہ ان کا حق ہے حالانکہ سبی سے نہ ہی پارٹی کا کوئی صوبائی اور نہ ہی کوئی قومی اسمبلی کا ممبر رہا ہے ۔ لیکن سبی کے غیور ، باشعور عوام نے ہمیشہ پارٹی پر اپنی جس اعتماد کا اظہار کیا ہے پارٹی ان کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیگی ۔