Live Updates

قابض حکومتی پالیسیوں کیخلاف پونچھ میں احتجاجی مظاہرہ

بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں 919بچوں کو شہید کردیا

پیر 20 نومبر 2023 22:23

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2023ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ پینتیس برسوں کے دوران 919بچوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 1989سے اب تک بھارتی فوجیوں ،پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے 96ہزار274کشمیریوں کو شہیدکیا جن میں 919بچے بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی شہادتوں سے مقبوضہ علاقے میں 1لاکھ7ہزار934بچے یتیم ہو گئے۔اس کے علاوہ پرامن مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی جانب سے پیلٹ فائر کیے جانے سے سکولوں کے طلبہ و طالبات سمیت ہزاروں افراد زخمی بھی ہوئے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ 19ماہ کی حبہ جان، 4 سالہ زہرہ مجید، 8سالہ آصف رشید، 8سالہ اویس احمد، 10سالہ آصف احمد شیخ اور 13سالہ میر عرفات سمیت سینکڑوں افراد بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے اپنی بینائی سے محروم ہو گئے۔

جیلوں میںنظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے اپنے بیانات میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر پر بھارت کے مسلسل قبضے کے نتیجے میں کشمیری بچوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔دریں اثناء پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مودی کے دور حکومت میں بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندوانتہا پسندی کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے درمیان میچوں کی تاریخ کا حوالہ دیا اورگزشتہ روز احمد آباد میں کرکٹ ورلڈ کپ میں شکست پر بھارتیوں کے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کو کھیل کے جذبے کے ساتھ کھیلنا چاہیے اور اسے جنگ نہیں سمجھنا چاہیے۔ مودی حکومت سے پہلے کے دور میں پاک بھارت کرکٹ میچوں کاحوالہ دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب کوئی بھارتی کھلاڑی اچھا کھیلتا تھا تو پاکستانی شائقین اس کی تعریف کرتے تھے اور اسی طرح بھارتی شہری پاکستانیوں کو سراہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ کھیل کو اسی طرح دیکھا جانا چاہئے۔

کشمیر ٹریڈرز الائنس کے زیر اہتمام کشمیری تاجروں نے مقبوضہ علاقے میں بجلی کے بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ الائنس کے صدر اعجاز شاہدارسمیت تاجر رہنمائوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں بجلی کی حد سے زیادہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہواہے۔قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ضلع پونچھ میں مینڈھر کے علاقے پٹھاناتیر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ ایک ماہ سے پانی سے محروم ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ خواتین کو پانی لانے کیلئے کئی میل پیدل چلنا پڑتا ہے۔ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع راجوری کے علاقے سلوکی کے جنگل میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی۔
Live ورلڈکپ 2023 سے متعلق تازہ ترین معلومات