Live Updates

یہ سوچنا بھی گناہ ہے کہ نوازشریف ملک کو اس حال میں چھوڑ کر جائیں گے، جاوید لطیف

نوازشریف ملک بچانے آئے ہیں اور اپنا مشن پورا کریں گے‘ انتخابات کے انعقاد میں ایک گھنٹے کی تاخیر کو بھی سپورٹ نہیں کرتے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 27 نومبر 2023 14:07

یہ سوچنا بھی گناہ ہے کہ نوازشریف ملک کو اس حال میں چھوڑ کر جائیں گے، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 نومبر 2023ء ) مسلم لیگ ن کے رہنماء جاوید لطیف کا کہنا ہے یہ سوچنا بھی گناہ ہے کہ نوازشریف ملک کو اس حال میں چھوڑ کر جائیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک بچانے آئے ہیں اور اپنا مشن پورا کریں گے، پاکستان کا سیاسی و معاشی استحکام نواز شریف کو انصاف کی فراہمی سے جڑا ہے، جتنا جلدی نواز شریف کو انصاف ملے گا اتنا جلدی ملک میں سیاسی و معاشی استحکام آئے گا۔

ایک سوال کے جواب میں میاں جاوید لطیف نے کہا کہ آج کچھ سیاستدان، کچھ اینکر یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ الیکشن موخر ہو سکتے ہیں لیکن ہم انتخابات کے انعقاد میں ایک گھنٹے کی تاخیر کو بھی سپورٹ نہیں کرتے کیوں کہ الیکشن کا التواء ملکی مفاد کے خلاف ہوگا اس لیے ایسا نہیں ہونے دیں گے اور جو صحافی اور اینکر حضرات الیکشن کو ملتوی کرنے کا تاثر دے رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ ملک اسکا متحمل نہیں ہو سکتا مایوسی پھیلانا چھوڑ دیں۔

(جاری ہے)

جاوید لطیف نے کہا کہ بے گناہ کو انصاف نہیں مل رہا اور گناہگار کو بیلنس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، آپ سوچیں 190 ملین پاؤنڈ کھانے والوں پر قانون حرکت میں نہیں آ رہا تھا، لاڈلے پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا تھا، کیا پاکستان میں انصاف چہرے دیکھ کر ملے گا، کیا لاڈلا دنیا کسی قانون کو جوابدہ نہیں؟ کہا جاتا ہے خاور مانیکا سچا ہوتا تو پہلے بولتا، عائشہ گلالئی اور ریحام خان تو پہلے بولی تھیں کیا اس وقت کسی نے عمران خان سے حساب لیا۔

اس کے علاوہ رہنما ن لیگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف کے خلاف بیانیہ بنایا گیا اور نواز شریف کو چور ڈاکو کہا گیا لیکن نا اہل بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر کیا گیا، پچھلے انتخابات میں نواز شریف کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ سوال کیا جانا چاہیئے تھا، کیا سب کے علم میں نہیں کہ جوڈیشل کمپلیکس پر کیسے حملہ کیا گیا؟ چند صحافیوں نے نواز شریف کے خلاف مہم چلائی کہ وہ چور ہے، آج بھی لیول پلائنگ فیلڈ نہیں ہے اگر لیول پلیئنگ فیلڈ ہوتی تو نواز شریف کے لیے ریڈ کارپیٹ بچھایا جاتا۔

سابق وفاقی وزیر ںے الزام عائد کیا کہ 2018 کا انتخابات ڈیل کے تحت ہوئے، 2017ء کے کرداروں کا سب کو معلوم ہے جس نے فیصلہ سنایا، آج بھی عمران خان کو جیل میں جو سہولیات میسر ہے وہ کسی کو حاصل نہیں، سب کو معلوم ہے 2017ء کا فیصلہ کس نے لکھوایا، جو 2017ء کے کردار ہیں انہیں کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات