یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ جلسہ ملک کے 25 کروڑ عوام کا ہے اور یہ ایک تاریخی دن ہوگا ،پیپلزپارٹی بلوچستان

منگل 28 نومبر 2023 22:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2023ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں سید خورشیدشاہ،چیف آف جھالاوان نواب ثنا اللہ خان زہری اورمیرچنگیز جمالی نے کہا ہے کہ یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ جلسہ ملک کے 25 کروڑ عوام کا ہے اور یہ ایک تاریخی دن ہوگا پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے استحکام اور آئین کی بالادستی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے،پاکستان پیپلز پارٹی روز اول سے ہی عوام کے حقوق کے لئے لڑتی آرہی ہے اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی ۔

یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ کے نجی ہوٹل میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی، اس موقع پر میر عارف جان محمد حسنی، حاجی علی مدد جتک، سید ناصر حسین شاہ، ظہور احمد بلیدی ، سردار بلند خان جوگیزئی، اعجاز جھکرانی، روزی خان کاکڑ، میر علی حسن زہری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ پارٹی کے چیئرمین نے دوسری بار بلوچستان میں پارٹی کا یوم تاسیس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے پہلا یوم تاسیس شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں خضدار میں منعقد کیا گیا اور اب 56 واں یوم تاسیس 30 نومبر کو کوئٹہ میں ہورہا ہے جس میں اہل بلوچستان وطن دوست اور تمام قومی قومیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اس میں اپنی شرکت کو یقینی بناکر اس کو کامیاب بنانے کے لئے کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج سندھ کی سینئر لیڈر شپ پہنچ گئی ہے یوم تاسیں میں تمام اقوام،اور مذاہب کے لوگ شرکت کریں یہ عوامی پارٹی ہے،اس جلسے کی کامیابی آپ سب کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شہر میں جلسے کی تیاریاں دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔ پیپلز پارٹی پہلے بھی عوام کے حقوق کی لڑائی لڑ رہی تھی اوراب بھی لڑ رہی ہے اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی۔

وقت اور حالات نے بلوچستان کے پشتون اور بلوچ عوام کو پریشان کردیا تھااور 2008ء میں آصف علی زرداری نے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگی تھی اور کہاتھاکہ ان کا حق دلوایا جائے گا اورآج وہ وقت آگیا ہے اور انہوں نے آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے ساتھ ساتھ 18ویں ترمیم ، این ایف سی ایوارڈ اور بلوچستان کی معاشی مشکلات کے حل کے لئے انا کردار ادا کیا ہم نے کم اکثریت ہونے کے باوجود مختصر عرصے میں یہ تمام اقدامات اٹھائے اور ہم دو تہائی اکثریت کے قائل نہیں صرف موقع ملے تو ہم عوام کو ڈیلیور کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تاریخ میں اس سے قبل بڑا ایونٹ نہیں ہوا،ہمیں یہ اعزاز ملا ہے یہ صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ اس کی کامیابی سب کی کامیابی ہے میں تمام مرکزی قیادت کادل سے شکریہ ادا کرتا ہوںجمعرات کو پارٹی کا پاورشو ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تختہ دار پر چڑھنے کے باوجود مایوسی نہیں دکھائی کیونکہ ہم عوام کی طاقت سے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں اور عوام کے لئے یہاں آئے ہیں ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ ظلم و زیادتی نہ ہو ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2013ء اور 2018ء میں سیاست اور جمہوریت سمیت حکومت کے خلاف باہر سے آنے والوں نے دھرنا دیا ہم نے میاں نواز شریف کی حکومت کو بچاتے ہوئے جمہوریت کو مستحکم بنانے کے لئے اپنا کردارادا کیا تاکہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رہے سکے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بندوں کی شمولیت کامیابی نہیں ہم عوام کی اکثریت کو کامیابی سمجھتے ہیں اور سرینا ہوٹل سے باہر نکل کر لوگوں سے ملاقاتیں کریں گے اور سیاست میں مل جل کر چلنا پڑتا ہے پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں گھر میں بڑا باپ ہوتا ہے اور ہم پارٹی ورکر ہے سندھ میں پہلے بھی اتحاد بنتے رہے اور اب بھی بن رہے ہیں مسلم لیگ (ن) کا ایم کیو ایم سے اتحاد سے نواز شریف کی سوچ ایک بار پھر واضح ہوچکی ہے۔