دنیا کو موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بہت نقصان ہوا، نگران وزیر اعظم

پاکستان کوپ 28 میں 30 ارب ڈالر کے فنڈز کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے،یو اے ای کی جانب سے اربوں ڈالر کے اعلان سے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد ملے گی، پائیدار امن 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے، انوار الحق کاکڑ

اتوار 3 دسمبر 2023 18:35

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2023ء) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بہت نقصان ہوا،پاکستان کوپ 28 میں 30 ارب ڈالر کے فنڈز کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے،یو اے ای کی جانب سے اربوں ڈالر کے اعلان سے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد ملے گی، پائیدار امن 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

یہاں منعقدہ کوپ28 کے موقع پر اسکائی نیوز عربیہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لاس اور ڈیمیج فنڈ کی آپریشنلائزیشن اس بات کا ثبوت ہے کہ ترقی یافتہ ممالک نے اخلاقی طور پر اس دلیل کو قبول کیا ہے کہ دنیا کو ان ممالک کی حمایت کرنی چاہیے جو موسمیاتی نقصان کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اس بات کی وکالت کرتا رہا ہے کہ جن ممالک نے کاربن کے اخراج میں حصہ نہیں ڈالا لیکن وہ موسمیاتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان کو ان تمام چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے تخفیف، موسمیاتی موافقت اور کلائمیٹ فنانس حاصل کرنے کی صورت میں معاوضہ دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے 30 بلین امریکی ڈالر کے اعلان کے ذریعے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو فعال کرنا درست سمت میں ایک اچھا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر فنڈنگ کو عالمی بینک جیسی کثیر جہتی تنظیم کے ذریعے استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ عملدرآمد کے عمل کا تیزی سے آغازکیا جا سکے۔ اسرائیلی مظالم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے پلیٹ فارم پر سب سے پیش پیش رہا ہے اور فلسطینیوں کے خلاف بے پناہ تشدد اور جارحیت کو فوری بند کرنے اور انسانی ہمدردی کی راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار امن 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ان پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے جن کی ملک نے گزشتہ 50 سالوں سے میزبانی کی ہے تاہم یہ ہمارا قومی فرض ہے کہ دس لاکھ سے زائد غیر دستاویزی اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی نقل و حرکت کو منطقی بنائیں اور منظم کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ گزشتہ 7 دہائیوں سے حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔