بھارتی فورسز نے جنوری 1989سے اب تک 96ہزار 279کشمیری شہید کئے،دفعہ 370پر متوقع فیصلے سے قبل پابندیاں مزیدسخت

اتوار 10 دسمبر 2023 17:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2023ء) آج جب دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن منایا جا رہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر بدستور بھارتی جارحیت،سفاکیت اور سیاسی ناانصافی کا شکارہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج کے دن کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قابض فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں جنوری 1989سے اب تک 96ہزار279کشمیریوں کو شہید کیا جن میں سے7ہزار322 کو دوران حراست اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔

ان شہادتوں سے 22ہزار968خواتین بیوہ اور ایک لاکھ 7ہزار941بچے یتیم ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فوجیوں نے اس دوران 11ہزار259خواتین کی بے حرمتی کی جبکہ ایک لاکھ 10ہزار509رہائشی مکانات، دکانوں اور دیگر عمارتوں کو تباہ کیاگیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10دسمبر 1948کو منظورکئے گئے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے میں درج 30بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک بھی مقبوضہ علاقے میں موجود نہیں ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربندرہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغامات میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیمیں علاقے میں بھیجیں۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا دن مظلوم کشمیریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں کی پوری آبادی کو عالمی اعلامیے میں درج تمام انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔

دریں اثناء دفعہ 370کی منسوخی سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں تلاشی کی کارروائیاں تیز اور پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے سیکرٹریٹ اور ہوائی اڈے سمیت اہم تنصیبات کے اندر اور اطراف میں بھارتی فوجیوں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا آئینی بنچ 5اگست 2019کو بھارتی حکومت کی جانب سے دفعہ370کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ کل سنائے گا۔

ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر کے سرینگر اور گاندربل اضلاع میں آتشزدگی کے الگ الگ واقعات میں کم از کم تیرہ دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ ان واقعات میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظفر آباد میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا اہتمام پاسبان حریت جموں کشمیر اور انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے کیا تھا۔ مظاہرین نے مقبوضہ جموں و کشمیر اورفلسطین کے عوام کے حق میں اور بھارت اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔