میں نے جنرل باجوہ یا جنرل راحیل شریف کیخلاف کوئی سازش نہیں کی تھی

ہم نے تو ملک وقوم کیلئے کام کیا اور ڈلیور کیا تھا، بنچ کا کیا بگاڑا تھا کہ سازش کے تحت مقدمے بنائے گئے، میری دشمنی میں قوم کے ساتھ جو ہوا اس کا حساب لینا تو بنتا ہے۔ قائد ن لیگ ،سابق وزیراعظم نوازشریف کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 13 دسمبر 2023 20:04

میں نے جنرل باجوہ یا جنرل راحیل شریف کیخلاف کوئی سازش نہیں کی تھی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔13 دسمبر 2023ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میں نے جنرل باجوہ یا جنرل راحیل شریف کیخلاف کوئی سازش نہیں کی تھی، ہم نے تو ملک وقوم کیلئے کام کیا اور ڈلیور کیا تھا،بنچ کا کیا بگاڑا تھا کہ سازش کے تحت مقدمے بنائے گئے، میری دشمنی میں قوم کے ساتھ جو ہوا اس کا حساب لینا تو بنتا ہے۔

انہوں نے پارلیمانی بورڈ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے لاہور آکر 21 اکتوبر کو کہا تھا کہ انتقام نہیں لینا چاہتا ، لیکن پوچھنا تو چاہیے کہ ایسا کیوں ہوا؟ قوم کو کیوں سزا دی گئی؟ روٹی 4روپے کی تھی، 50 روپے کلو چینی 150روپے کی ہوگئی، بجلی مہنگی ہوگئی ہے، لوگ پریشان ہیں بچوں کی سکول کی فیس کیسے دیں گے؟ بجلی کا بل دیں یا بچوں کی فیس دیں، مجھے ایک فرد کے طور سزا ملی، میرے خاندان اور میری جماعت کو سزا ملی لیکن اصل سزا عوام کو ملی ہے۔

(جاری ہے)

آج جو لوگ روٹی تقسیم کرتے ہیں لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں، صرف روٹی لینے کیلئے ، ہم اپنی عوام کو اس حال سے باہر نکالنا ہے، میرے موبائل میں ویڈیوز محفوظ ہیں۔ بنچ کا کیا بگاڑا تھا سازش کے تحت مقدمے بنے۔ 25کروڑ عوام کے وزیراعظم کو دھکے دے کر نکالا گیا، ان مقدمات کا پول کھل گیا ہے یہ کتنا بڑا فراڈ اور جرم تھا، جب پانامہ میں کچھ نہیں ملا تو اقامہ پر نکال دیا، مجھ پر مقدمات بنانے کیلئے نیب کو حکم سنایا گیا تھا، پھر ایک مانیٹرنگ جج بٹھایا گیا، کہ آپ ساری کاروائی کو سپروائز کریں اور یقینی بنائیں کہ نوازشریف کو سزا ہوگئی ہے ،پھر چھٹی کے روز بھی عدالت لگائی گئی تاکہ جلد ازجلد سزا دی جائے۔

انتقام نہیں چاہتا لیکن حساب لینا تو بنتا ہے، میری دشمنی میں قوم کے ساتھ جو ہوا اس کی وجہ بتائی جائے۔ میں نے جنرل باجوہ یا جنرل راحیل شریف کے خلاف کوئی سازش نہیں کی تھی، نہ کبھی کسی اور کے خلاف سازش کی ہے، ہم نے تو اپنا کام کیا ہے، سڑکیں بنائی، ایٹمی دھماکے کئے، موٹرویز بنائیں، دفاع کو مضبوط کیا جے ایف تھنڈر طیارے بنائے گئے۔ زرمبادلہ کے ذخائر ہمارے زمانے میں تاریخی تھے، ڈالر کو چار سال باندھ کر رکھا گیا۔

ہم نے آئی ایم ایف کو خداحافظ کہا۔ ہم نے ڈلیور کیا تھا، سبزیاں، آٹا گھی گوشت ہر چیز سستی تھی، مہنگائی کم لیول پر تھی، ہمارے جانے کے بعد مہنگائی کو چوگنا کردیا گیا، قیمتیں ان کے کنٹرول میں نہیں رہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ میں نے اس بنچ کا کیا بگاڑا تھا، سیسلین مافیا گارڈ فادر کہا گیا، کیا ججز کبھی ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں، کہاں کہاں سے سازشی عناصر نکل کر روز شام کو چمکاتے تھے،جسٹس عظمت شیخ کا کیا بگاڑا تھا،اس کی عزیزہ کا پروموشن کا کیس تھا، وہ گورنمنٹ سرونٹ تھی، میں وزیراعظم تھا لیکن وہ جج صاحب ریمارکس دے رہے تھے کہ نوازشریف کو پتا ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں بہت جگہ ہے۔اگر سبق نہ سیکھا تو ایسا ہوتا رہے گا ، یہ پھینک دینے والی بات نہیں ہے۔