خاندانوں کی حکمرانی کی بجائے جمہور کی حکمرانی قائم کرنا ہوگی، اسی سے ہی مسائل حل ہوں گے،سراج الحق

قیام امن کے لیے شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے،حقیقی عوامی مینڈیٹ سے محروم کمزور حکومت ملک کے مسائل حل نہیں کرسکے گی،امیرجماعت اسلامی

جمعہ 29 دسمبر 2023 19:55

دیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2023ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قیام امن کے لیے شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے،حقیقی عوامی مینڈیٹ سے محروم کمزور حکومت ملک کے مسائل حل نہیں کرسکے گی، ملک تاریخ کے دوراہے پر کھڑا ہے، گزشتہ سات دہائیوں سے عوام کو محروم رکھا گیا، نام نہاد جمہوری حکومتوں اور مارشل لاز کے ادوار میں دوفیصد اشرافیہ کی دولت اور جائیدادوں میں اضافہ ہوا، غریب غریب ترہوتا گیا، مالدارمزید نے مال بنایا، سابقہ حکمران جماعتیں ملک کے مسائل کی برابر کی ذمہ دار ہیں، خاندانوں کی حکمرانی کی بجائے جمہور کی حکمرانی قائم کرنا ہوگی، اسی سے ہی مسائل حل ہوں گے،ملک کا مسئلہ وسائل کی کمی نہیں، گڈ گورننس، قانون کی حکمرانی اور احتساب کا نہ ہونا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر پائیں میں اپنے انتخابی حلقہ این اے 6 میں کارنر میٹنگز میں اور ووٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ پورے ملک میں ایک ہی روز الیکشن کا انعقاد ہونا چاہیے۔انتخابات ایسے ہوں کہ کوئی اعتراض نہ کرسکے۔ الیکشن سے قبل الیکشن متنازع ہوگئے تو کوئی نتائج تسلیم نہیں کرے گا، مزید بے چینی پھیلے گی، جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا۔

الیکشن کمیشن حلف کی پاسداری کرتے ہوئے غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخاب یقینی بنائے۔ عوام حق حکمرانی سے مزید محروم رہنے کا کوئی جوازقبول نہیں کریں گے۔ ماضی میں حکومتوں کو مسلط کیا جاتا رہا، بادشاہتیں قائم ہوئیں اور حکمران اشرافیہ نے عوام کی بجائے ذاتی مفادات کا تحفظ کیا،آج نتائج سب کے سامنے ہیں، ملک 80 ہزار ارب کا مقروض ہے، قومی ادارے شدید خسارے میں ہیں، عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات دستیاب نہیں، عدالتوں میں عام آدمی کے لیے انصاف نہیں، طاقتور قانون اور احتساب سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسا پاکستان چاہتی ہے جو بین الاقوامی چیلنجز کا مقابلہ کرسکے، جہاں امن ترقی اور خوشحالی ہو، تمام طبقات کے حقوق کو مکمل تحفظ ہو، جہاں قانون اور جمہور کی بالادستی ہو، ایک ایسا پاکستان جو کشمیریوں اور فلسطینیوں کا مقدمہ مضبوطی سے لڑے اور امت کا حقیقی ترجمان ہیں۔ انہوں نے اپیل کی عوام 8 فروری کو ترازو پر مہرلگا کر اسلامی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھیں۔

سراج الحق نے کہا صوبہ خیبر پختوانخواہ بدامنی سے متاثر ہے۔ مرکز نے صوبے سے سوتیلی ماں کا سا سلوک کیا۔ ضم قبائل سے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے، انہیں ایک ہزار ارب دینے کا وعدہ کیا گیا مگر تاحال علاقوں میں دس ارب بھی خرچ نہیں ہوئے۔ صوبہ کا نوجوان مایوس ہے، غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر کے پی سمیت پورے ملک کے مسائل حل کرے گی ، ہم ایک ایسا پاکستان بنائیں گے جو مانگنے والا نہیں دینے والا ہوگا۔سودی معیشت کا خاتمہ کریں گے، عدالتوں میں قرآن کا نظام لائیں گے، حقیقی احتساب ہوگا، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرکے وسائل کا رخ عام آدمی کی طرف موڑیں گے۔