یہ کیسا احتجاج ہے جس میں ایس ایچ او کو گاڑی سے نکال کر21 گولیاں ماری گئیں

100 سے زائد پولیس اہلکاروں کو احتجاج میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جلاؤ گھیراؤ اور امن تباہ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 16 اکتوبر 2025 22:06

یہ کیسا احتجاج ہے جس میں ایس ایچ او کو گاڑی سے نکال کر21 گولیاں ماری گئیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 اکتوبر 2025ء ) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ یہ کیسا احتجاج ہے جس میں ایس ایچ او کو گاڑی سے نکال کر 21 گولیاں ماری گئیں، 100 سے زائد پولیس اہلکاروں کو احتجاج میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جلاؤ گھیراؤ اور امن تباہ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیرمذہبی امور سردار یوسف میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

وفاقی وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہا کہ پاکستان نے فلسطین کا مسئلہ ہرعالمی فورم پر اٹھایا، پاکستان نے ہر طرح سے فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دیا، جنگ بندی معاہدے ہر فلسطینی سجدہ ریز ہوئے،فلسطینی صدر محمود عباس نے بھرپور ساتھ دینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

پاکستان میں احتجاج کے نام پر پُرتشدد کاروائیاں کی گئیں۔فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے والوں نے پولیس انسپکٹر کو شہید کردیا۔

یہ کیسا احتجاج ہے جس میں ایس ایچ او کو گاڑی سے نکال کر 21 گولیاں ماری گئیں، اٹلی سمیت یورپی ممالک میں فلسطین کے لئے احتجاج میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا، جب احتجاج کیا جاتا ہے تو اس کیلئے باقاعدہ اجازت لی جاتی ہے اور پھر طریقہ کار کے مطابق چلا جاتا ہے۔ جلاؤ گھیراؤ اور امن تباہ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ 100سے زائد پولیس اہلکاروں کو احتجاج کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ تحریک لبیک کے اعلیٰ عہدیدران سے حکومت کے مذاکرات ہوتے رہے۔ یہ تاثر دینا کہ تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوئے تو غلط ہے، تحریک لبیک سے پوچھیں ان کی احتجاج کی کاز فلسطین تھی یا دہشتگردوں کی رہائی؟مظاہرین پر کوئی تشدد نہیں ہوا، صرف ان کو روکا گیا جن کے پاس اسلحہ تھا۔ تحریک لبیک نے گن پوائنٹ پر گاڑیاں لیں اور احتجاج میں شامل کیں۔

ٹی ایل پی عہدیداروں کے علاوہ کسی مدرسے ممبر یا کارکن کیخلاف کاروائی نہیں ہوگی۔ عوام کی زندگی اجیرن بنانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ ہماری طرف سے کاروائی صرف پرتشدد مظاہرین کیخلاف کی گئی۔ وزیرمذہبی امورسردار یوسف نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ پوری دنیا کے سامنے تھا اللہ کا شکر ہے کہ اب وہ حل ہوگیا، فلسطین میں جنگ بندی ہوچکی ہے اور امن معاہدہ بھی ہوچکا ہے، پاکستان کا جنگ بندی معاہدے میں کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر فلسطینی خوشیاں منا رہے ہیں۔