8 فروری یوم۔انتخابات سے ملک و قوم۔ کا مستقبل وابستہ ہے ،بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم منتخب ہوکر روزگار اور گھر فراہمی کے وعدوں پر عمل کرینگے ،سید نیئر حسین بخاری

ہفتہ 3 فروری 2024 23:01

8 فروری یوم۔انتخابات سے ملک و قوم۔ کا مستقبل وابستہ ہے ،بلاول بھٹو زرداری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 فروری2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹینز کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کیا ہے کہ8 فروری یوم۔انتخابات سے ملک و قوم۔ کا مستقبل وابستہ ہے بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم منتخب ہوکر روزگار اور گھر فراہمی کے وعدوں پر عمل کرینگے انتخابات کے دن عوام الناس نفرت تقسیم انتشاری خلفشاری گروہوں اور گالم۔

گلوچ بریگیڈ کو مسترد کریں گے سرکاری ملازمین تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ کرنے والی مزدور محنت کش کسان کاشتکار غریب دوست پیپللز پارٹی کو ووٹ دیں گے بابصیرت مستقبل بین اور کارکردگی کے حامل نوجوان لیڈر بلاول بھٹو زرداری کے مقابلے کا کوئی لیڈر موجود نہیں وفاق کی۔جماعت پیپللز پارٹی چیرمین عوامی لیڈر بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سندھ بلوچستان سے سویپ اور خیبر و پنجاب میں بھی عوامی اعتماد حاصل کرے گی چیرمین پیپلز پارٹی بلاول۔

(جاری ہے)

بھٹو زرداری کا عوامی معاشی معائدہ آئینی انسانی معاشی حقوق فراہمی کی ضمانت ہے باشعور اور غیور طبقات پیپلز پارٹی کے عوام دوست جمہوریت پسند امیدواروں کو ووٹ کی طاقت سے فتحیاب کرائیں گینیر بخآری نے مزید کہا ہے کہ پیپللز پارٹی اقتدار میں آکر منشور میں کئے گئے وعدوں پر پابند اور کاربند رہنے والی جماعت ہے نوجوانوں نے مستقل روشن مستقبل کی خاطر چیرمین۔

بلاول بھٹو زرداری سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں نیر بخآری نے کہا ہے کہ۔پیپلز پارٹی سیاسی مخالفت کو دشمنی میں تبدیلی کے خلاف تھی ہے اور رہے گی پیپللز پارٹی آئین کے محور و مرکز پارلیمان کی توقیر کی خاطر غیر جمہوری سوچ عناصر کا علاج آئینی ٹیکہ جات سے کرتی ہیپارلیمانی جمہوری نظام تسلسل پیپللز پارٹی کی قربانیوں اور جدوجہد کا ثمر ہے پیپلز پارٹی انتخابی دفاتر پر حملہ آور ہونے والے خبردار رہیں جیالوں کا عزم کمزور نہیں کیا جاسکتا نیر بخآری نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں قومی سلامتی اداروں کے افسران اور جوانوں کو سلام پاکستان ہمیں وطن کی۔

سلامتی اور حرمت جان سے بھی عزیز تر ہے دہشتگردانہ زہنیت ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ اتحاد اور یکجہتی سے کرنا ہوگا۔ 03-02-24/--277 #h# بیسویں صدی کے فرسودہ اور غلامی میں جکڑے پشتون معاشرے کو علم ، شعور اور سیاسی تحریک دینے کاسہرا ہمارے اکابرین کے سر ہے ،مشترکہ بیان #/h# چ*کوئٹہ (آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ اگر ہمارے اکابرین کے افکار کو اپنایاجاتا ان کے مشوروں پر عمل کیا جاتا تو ملک درپیش معاشی سیاسی مسائل کا سامنا نہ کرتا پشتونوں کے روشن مستقبل اور ترقی وخوشحالی کے لئے باچاخان خان عبدالولی خان اور ان کے رفقاکا کردار نہ صرف ہمارے اس خطے بلکہ پوری دنیا کے لئے مشعل راہ ہے۔

بیسویں صدی کے فرسودہ اور غلامی میں جکڑے پشتون معاشرے کو علم ، شعور اور سیاسی تحریک دینے کاسہرا ہمارے اکابرین کے سر ہے ۔ ان خیالات کااظہار فخر افغان باچاخان کی 36ویں رہبر تحریک خان عبدالولی خان کی 18ویں برسی کے شرکا سے عوامی نیشنل پارٹی کے سابق صوبائی وزیر انجنئیر زمرک خان اچکزئی مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل صاحب جان کاکڑ صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا ضلعی صدر خان محمد کاکڑ رکن مرکزی کمیٹی حاجی عبد الجبار کاکڑ پی ایس ایف کے صوبائی صدر طاہر شاہ کاکڑ سلمان کاکڑ حسین آغا نے کلی عجب گل میں خطاب کے دوران کیا مقررین نے کہا کہ فخر افغان باچاخان اور خان عبدالولی خان کی جدوجہد اور قائدانہ کردارناقابل فراموش ہیں جنہوں نے پشتونوں کو اتحادو اتفاق اوریکجہتی کادرس دیتے ہوئے انہیں عدم تشدد کے فلسفے سے روشناس کرایا یہی وجہ ہے کہ آپ نے ایک طرف پشتونوں کو ایک مرکز پر اکھٹا کرنے کی جدوجہد شروع کی اور انہیں عدم تشدد کافلسفہ اپنانے پر مجبور کیا وہاں انہوں نے پشتونوں کو جدید عصری علوم سے آراستہ کرنے کی بھی عملی تحریک چلائی خدائی خدمتگار تحریک آج بھی دنیا میں لازوال تحریک کہلاتی ہے باچاخان بابا نے ایک طرف مدرسے قائم کرکے پشتونوں کو تعلیم کی روشنی دی تو دوسری طرف انہیں جدید علوم ، سیاست ، صحافت اور ادب کی جانب بھی بلایا پشتون سیاست ، ادب ، صحافت اور جدید پشتون طرز معاشرت ان سے باچاخان اور ان کے رفقائے کار کو نکالیں تو پیچھے کچھ بھی نہیں بچتا ۔

انہوں نے اپنے سماجی ، سیاسی اور اصلاحی تحریک کی ابتدااپنے گھر اور اپنے علاقے سے کی اور اسے عالمی تحریکوں سے جوڑ دیا یہی وجہ ہے کہ انگریزدور میں انہیں مسلسل قیدو بند اور جلاوطنی کے مصائب کا سامنا کرنا پڑا افسوس کہ پاکستان کے قیام کے بعد بھی باچاخان بابا پر ہرطرح کے مقدمات قائم کئے گئے اور انہیں پابند سلاسل رکھا گیا۔پشتونوں کو آج جن مشکلات و مصائب کا سامنا ہے ان سے نجات حاصل کرنے کیلئے ہمیں باچا خان کے فلسفے پر عمل کرنا ہوگا اور باچا خان کے فلسفے اور مبارزے کے پیغام کو پشتونوں کے گھروں تک پہنچانا ہوگا۔

باالخصوص پشتون خواتین کو باچاخان کے فلسفے اور پشتونوں کی قومی جماعت اے این پی کے پروگرام و منشور سے آگاہ کرنا ہوگا۔ خواتین کا پشتون قومی تحریک میں ہمیشہ اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فخر افغان باچاخان کی طرح رہبر تحریک خان عبدالولی کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے پشتون ، بلوچ ، سندھی ، سرائیکی اور دیگر تمام اقوام آپ کو اپنا لیڈر مانتی ہیں خان عبدالولی خان ملک میں جمہوریت کے قیام ، جمہوری اداروں کے استحکام اور عوام کو ان کے جمہوری اور آئینی حقوق دلانے کی جدوجہد کے سرخیل رہے ، فخرا فغان باچاخان اور رہبر تحریک خان عبدالولی خان کی جدوجہد ناقابل فراموش ہے جو رہتی دنیا تک باقی رہے گی انہوں نے کہا کہ پشتونوں کے مسائل کے حل اور ملک میں حقیقی ، وفاقی ، جمہوری پارلیمانی نظام کے لئے عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ صف اول میں موجود رہی اس وقت اگر ملک میں تھوڑی بہت لولی لنگڑی جمہوریت ہے تو اس کے لئے ہمارے اکابرین نے قربانیاں دی ہیں ہمارے اکابرین ، رہنماں اور کارکنوں نے جان و مال کی قربانیاں دیں ، قیدو بند کی مصیبتوں کا سامنا کیا اور جلاو طنی تک برداشت کی لیکن پشتونوں کی یکجہتی ، امن اور عدم تشدد کے فلسفے سے انکار نہیں کیا آج ہمیں بھی اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پشتون وطن کو امن اور ترقی وخوشحالی کا گہوارہ بنانے کے لئے اپنی قومی جماعت کو مضبوط کرنا ہوگا جس طرح باچاخان نے اپنی جدوجہد اور عمل سے ثابت کیا کہ وہ پشتونوں سمیت تمام اقوام کو پرامن طریقے سے جینے کا حق دلانا چاہتے ہیں اسی طرح ان کے فرزند رہبر تحریک خان عبدالولی خان نے بھی زندگی بھر قوموں کے حقوق کے حصول اور جمہوریت کے استحکام کے لئے اپنا فعال کردار ادا کیا ہمارے صوبے میں جمہوریت ، عوام کو ووٹ کے جمہوری حق دلانے اور 1973کے آئین کی شکل میں ایک مکمل دستاویز فراہم کرنے کا سہرا خان عبدالولی خان اور ان کے رفقاکے سر ہے مقررین نے کہا کہ 8فروری کو غیور باشعور اولس اپنی رائے امن کے نشان لالٹین پر مہر ثبت کر کے وطن دوستی قوم دوستی کا ثبوت دیں۔