ضلع حیدرآباد کی قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 6 نشستوں کے نتائج 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی سرکاری طور پر مکمل

جمعہ 9 فروری 2024 23:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2024ء) ضلع حیدرآباد کی قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 6 نشستوں کے نتائج 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی سرکاری طور پر مکمل جاری نہیں ہوئے، جس پر پی ٹی آئی کے کارکنوں اور دیگر امیدواروں کے حامیوں نے پبلک اسکول میں الیکشن کے عملے کا جمعہ کی شام کو گھیرائو کیا اور نعرے بازی کی، جس پر احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے ہلکا لاٹھی چارج کیا گیا، لوگوں کی کافی تعداد رات تک جمع تھی۔

ضلع حیدرآباد کے انتخابی نتائج دوسرے روز شام تک بھی سرکاری طور پر مکمل جاری نہیں ہوئے، جبکہ انٹرنیٹ پر دبا اور سست رفتاری کی وجہ سے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی یہ نتائج دیکھنے میں مشکلات کا سامنا تھا، ریٹرننگ افسران کی طرف سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 219 اور 220 جبکہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 64 کے تصدیق شدہ نتائج اب تک جاری نہیں کئے گئے، پبلک اسکول حیدرآباد میں الیکشن کمیشن کا مرکزی سینٹر قائم کیا گیا ہے جہاں سے یہ ن نتائج جاری ہو رہے ہیں تاہم دوسرے روز بھی مکمل نتائج جاری نہ ہونے پر تحریک انصاف، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد پبلک اسکول میں جمع تھی، پی ٹی آئی کارکنوں نے خصوصا شدید نعرے بازی کی اور الزام لگایا کہ نتائج میں ردوبدل کے لئے غیرمعمولی تاخیر کی جا رہی ہے، اس موقع پر سیکورٹی کے لئے پولیس کے علاوہ رینجرز بھی تعینات تھی، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا جس پر مظاہرین وقتی طور پر منتشر ہو گئے تاہم بعد میں وہ پھر جمع ہو گئے۔

(جاری ہے)

اب تک الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر قومی اسمبلی کی 3 نشستوں میں سے صرف این اے 218 کے نتائج دستیاب ہیں، جبکہ صوبائی اسمبلی کی 6 نشستوں میں سے پی ایس 64 کے نتائج بھی اب تک جاری نہیں کئے گئے، ایم کیو ایم نے حیدرآباد کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی تمام نشستیں جیتنے کا پہلے ہہ دعوی کر دیا ہے تاہم پی ایس 63 پھلیلی پریٹ آباد کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد ریحان راجپوت واضح اکثریت سے کامیاب ہو گئے ہیں اور یہاں ایم کیو ایم کے کامران شفیق کو شکست ہوئی ہے۔

2018 کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے لطیف آباد کے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 62 لطیف آباد کی ایک نشست ایم کیو ایم سے چھین لی تھی جس پر عبدالجبار خان کامیاب ہوئے تھے، تاہم اب اس نشست پر ایم کیو ایم کے انجینئر صابر حسین قائم خانی کامیاب ہوئے ہیں اور عبدالجبار خان واضح فرق سے ہار گئے ہیں۔