پی ایس 64 اور 220 کے انتخابی نتائج کو قانونی فورم پر چیلنج کریں گے،عاجردھامراہ،وسیم راجپوت

فارم 45 کے مطابق ایم کیو ایم ہار چکی ہے، جب اپنے گڑھ سے ایم کیو ایم ووٹ نہیں ملا تو وہ کیسے جیتی ہے،پیپلزپارٹی رہنمائوں کی پریس کانفرنس

پیر 12 فروری 2024 22:00

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامراہ اور پی پی کے امیدوار برائے این اے 220 وسیم راجپوت نے کہا ہے کہ ہم پی ایس 64 اور 220 کے انتخابی نتائج کو قانونی فورم پر چیلنج کریں گے، ہماری وکلاء کی ٹیم اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کی تیاری کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ جہاں ایم کیو ایم کہتی تھی ان کے علاقوں میں کوئی دوسرا داخل تک نہیں ہو سکتا ہم نے وہاں بھی بھرپور انتخابی مہم چلائی، انہوں نے کہا کہ خان بہادر کالج، ایف جی بوائز اسکول کینٹ، یوسی 32 ایم کیو ایم کے زون کا ایریا، پٹھان کالونی، نذرتھ کالج، راشد منہاس شہید، بھرگڑی اسکول، جامع عربیہ اسکول تلک چاڑھی، مسلم کالج، نور محمد ہائی اسکول، تارا چند مارکیٹ، کھدر مارکیٹ کے تمام پولنگ اسٹیشن وہ ہیں جہاں سے فارم 45 کے مطابق ایم کیو ایم ہار چکی ہے، جب اپنے گڑھ سے ایم کیو ایم ووٹ نہیں ملا تو وہ کیسے جیتی ہے ان کا یہ مینڈیٹ کہاں سے آیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جو 35 ہزار ووٹ ملے ہیں کیا وہ رات میں ووٹوں کے دیئے گئے انڈے بچے ہیں انہوں نے کہاکہ شاہی بازار، کچہ قلعہ کے ہمارے اُردو بولنے والے کارکنان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں جس پر ہم تحفظ اور قانونی کاروائی کے لئے ایس پی آفیس کو درخواست دے رہے ہیں، اگر ایم کیو ایم کو لڑنے کا شوق ہے تو ہم سے لڑے، انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم اپنے کارکنان کو لگام دے اور سیاسی رواداری سکھائے ہم سیاسی کارکن ہیں کبھی ہماری طرف سے پہل نہیں ہوگی، انہوں نے کہا کہ اب ان شاء اللہ اردو اور سندھی بولنے والے ایک دوسرے کے خلاف کبھی دست گریباں نہیں ہوں گے، مہاجر اور سندھی بھائی بھائی ہیں، عاجز دھامرہ اوروسیم راجپوت نے کہا کہ ہمارے عوامی مینڈیٹ کو چوری کیا گیاہے ہم نے ڈی آر او کو متعدد ویڈیوز فراہم کیں اور ووٹرز نے بھی ڈی آر او کو تحریری درخواستوں میں ووٹ کے حق سے محروم کئے جانے کی شکایات کی ہیں ہم اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے۔