نوازشریف کے وکیل کا این اے 15 مانسہرہ میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ

وکیل قائد مسلم لیگ ن کی جانب سے کی جانے والی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 27 فروری 2024 12:35

نوازشریف کے وکیل کا این اے 15 مانسہرہ میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 فروری 2024ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے وکیل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ میں دوبارہ الیکشن کرانے کی درخواست کردی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی جانب سے این اے 15 مانسہرہ کا الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے، اس حوالے سے نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون نے الیکشن کمیشن سماعت میں اس حوالے سے درخواست کی جہاں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ’الیکشن غیر آئینی، غیر قانونی اور الیکشن قوانین کے خلاف تھا‘، جس پر ممبر بابر حسن بھروانہ نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ پورے ملک کے الیکشن غیر آئینی، غیر قانونی اور دھاندلی زدہ تھے؟‘ اس کے جواب میں نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ ’میں صرف این اے 15 کی بات کر رہا ہوں‘، بعد ازاں وکیل قائد مسلم لیگ ن کی جانب سے کی جانے والی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ چیف الیکشن کشمنر سکندر سلطان راجہ نے این اے 15 مانسہرہ پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی عذرداری پر سماعت کی، سماعت کے آغاز میں نواز شریف کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ ’ریٹرننگ افسر کی رپورٹ تاحال نہیں دی گئی، ریٹرننگ افسر کی رپورٹ پڑھے بغیر دلائل نہیں دے سکتے‘۔، کامیاب امیدوار گشتاسپ خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ’آر او کی رپورٹ سب کو مل گئی، گشتاسپ خان 25 ہزار کی لیڈ سے جیتے، قانون کے مطابق 25 ہزار کا فرق ہو تو دوبارہ گنتی نہیں کی جا سکتی، الیکشن کمیشن کے حکم کی وجہ سے گشتاسب خان کا نوٹیفکیشن رکا ہوا ہے‘۔

اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ’ ہم اسٹے ختم کر دیتے ہیں، دلائل کے لیے مزید وقت دے دیتے ہیں، صرف دلائل کے لیے اسٹے کو مزید نہیں بڑھا سکتے، الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے اسٹے کو جلد از جلد ختم ہونا چاہیئے، کیس جتنا مرضی طویل کریں، ہم اسٹے پر فیصلہ کردیتے ہیں، کبھی آپ تاخیرسے آتے ہیں، کبھی کہتے ہیں ریکارڈ نہیں ملا‘۔ وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن ہمیں حتمی دلائل دینے کا آخری موقع دے، 125 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ فارم 47 میں شامل نہیں کیا گیا‘، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ’ریٹرننگ افسر نے رپورٹ میں 125 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ شامل نہ ہونے کا دعویٰ مسترد کیا ہے‘، وکیل بابر اعوان نے کہا کہ فارم 47 مرتب کرتے وقت نوازشریف کی جانب سے کوئی آر او کے آفس نہیں گیا‘۔