کام کرنے دیا گیا توملکی مسائل حل ہو جائیں گے،میاں زاہد حسین

ڑ*اہم معاشی فیصلے گروہی سیاست کے بجائے میرٹ پرکئے جائیں،چیئرمین این بی جی

پیر 18 مارچ 2024 22:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2024ء) چیئرمین نیشنل بزنس گروپ پاکستان میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ محمد اورنگزیب ایک پروفیشنل اور غیرسیاسی شخصیت ہیں ان کی بطوروزیرخزانہ تعیناتی سے عوام اورکاروباری برادری حالات میں بہتری کے لئے پرامید ہوگئے ہیں،تاجروں اور صنعتکاروں کویقین ہے کہ اب اہم معاشی فیصلوں کو گروہی سیاست کے بجائے میرٹ پرطے کیا جائے گا۔

پی آئی اے اور دیگر بیمار سرکاری اداروں کی فوری نجکاری کی جائے گی، بجلی اور گیس کے نقصانات سے چھٹکارا حاصل کیا جائے گا اور کاروباری لاگت کم کی جائے گی۔ میاں زاہد حسین نے ایک بیان میںکہا کہ عوام عبدالحفیظ شیخ، شوکت ترین، اسحاق ڈار، اسدعمر اورمفتاح اسمعٰیل کوبطور وزیرخزانہ دیکھ چکے ہیں، اب عوام اورکاروباری برادری کسی ایسے وزیرخزانہ کے منتظرتھے جو گروہی سیاسی مفادات کا قیدی نہ ہو،نئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب مالی حلقوں میں قدرکی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اوروہ دباؤمیں بھی درست اورسخت فیصلے کرسکتے ہیں،اس وقت انھیں آئی ایم ایف کے موجودہ جائزے کی کامیابی اوربجٹ کے بعد نئے آئی ایم ایف پروگرام کے چیلنج درپیش ہیں،نئے وزیر خزانہ کواین ایف سی ایوارڈ کے متعلق بھی فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ اس میں صوبوں کا حصہ بہت زیادہ ہے جسکی وجہ سے وفاق کے پاس ضروری اخراجات کے لئے کچھ نہیں بچتا ہے اورقرضے لینا پڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا ہے کہ صوبے گزشتہ دس سال میں ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کرسکے ہیں کیونکہ صوبوں کوضرورت سے زیادہ سرمایہ مل رہا ہے اس لئے بھی وہ ٹیکس میں اضافہ کرنے کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہوتے۔ اسکے علاوہ بہت سے محکمے صوبوں کومنتقل ہو چکے ہیں مگرمرکزمیں بھی انکی وزارتیں چل رہی ہیں جنھیں ختم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے اربوں روپے ضائع ہورہے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پڑوسی ملک بھارت کے ایک شہرسے جمع ہونے والا پراپرٹی ٹیکس پورے صوبہ سندھ سے جمع ہونے والے صوبائی ٹیکسوں سے زیادہ ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومتی اتحاد میں شامل پیپلز پارٹی نجکاری کے سخت خلاف ہے جو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حامی ہے مگر تمام معاشی ماہرین سرکاری محکموں کے نقصانات کا حل پرائیویٹائزیشن ہی کو سمجھتے ہیں کیونکہ پرائیویٹائزیشن سے ہی نقصانات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ عوام کو متعلقہ محکموں سے عالمی معیار کی سہولیات کی فراہمی بھی ممکن ہو سکے گی۔

پیپلز پارٹی جن محکموں کی نجکاری نہیں چاہتی انہیں حکومت سندھ پرائیویٹائزیشن کمیشن سے خرید لے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ نئے وزیر خزانہ کے فیصلے کئی سیاستدانوں، کاروباری مافیا اورٹیکس ادا نہ کرنے والے شعبوں کے لئے قابل قبول نہیں ہونگے اوروہ انکے لئے مسائل کھڑے کرنے کی کوشش کریں گے تاہم یہ مقتدرحلقوں کی ذمہ داری ہے کہ انھیں منفی عناصرسے بچا کر رکھیں اورانکے اقدامات کی بھرپورحمایت کریں کیونکہ اگروہ بھی ناکام ہوگئے توملک مزید مسائل کی آماجگاہ بن جائے گا۔ #