کل جماعتی حریت کانفرنس کی مقبوضہ جموں و کشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کرنے کے بھارتی اقدامات کی شدید مذمت

منگل 26 مارچ 2024 16:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کرنے کے بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے ایک پیغام میں 10لاکھ بھارتی فوجیوں کے ذریعے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں ہردس شہریوں پر جدید اسلحے سے لیس ایک بھارتی فوجی مسلط ہے جس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کو مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کے سیاسی انتقام کے ایجنڈے کا حصہ قراردیا۔ شبیر احمدشاہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کریں۔

(جاری ہے)

حریت قیادت کو آزادپسند نظریے سے دستبردارکرانے کے لئے بھارتی حکومت کی طرف سے ان کے اہلخانہ کو ہراساں کئے جانے کی خبروں پر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ان کارروائیوں کو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے اہلخانہ کو صرف ان کے سیاسی نظریے کی وجہ سے نشانہ بنانا ناانصافی ہے۔

محبوبہ مفتی کی تنقید کشمیری عوام اور بھارتی حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ دریں اثناء مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور بجلی کی مسلسل بندش کے خلاف سرینگر، کپواڑہ اور بارہمولہ اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ محکمہ بجلی کے ملازمین نے اپنے معطل ساتھیوں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے سرینگر میں ایک خاموش احتجاج کیااور ہندوتوا حکومت کی طرف سے ملازمین کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کو اجاگر کیا۔ کپواڑہ میں شہریوں نے خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے کے دوران بجلی کی باربار بندش کی شدید مذمت کی۔ اسی طرح بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں بھی مکینوںنے بجلی کی مسلسل بندش کے خلاف احتجاج کیا۔