مودی حکومت نے محکوم کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں، سیاسی ماہرین

مقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے ،انٹرویو

ہفتہ 30 مارچ 2024 13:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2024ء) نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر کے محکوم کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز میں کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں تعینات 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے بھارتی حکام کی انتقامی کارروائی سے بچنے کیلئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے ، ہر سات کشمیریوں کے سروں پر ایک بھارتی فوجی مسلط ہے ، کشمیریوں کے تمام سیاسی ، معاشی ، معاشرتی حتیٰ کی مذہبی حقوق سلب ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز نہتے کشمیریوں کو روز قتل ، گرفتار کر رہے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک سے محروم کیا جا رہا ہے ، انہیں معاشی طور پر مفلوک الحال بنانے کیلئے نوکریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے ۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں ، بھارتی فوجیوںنے جنوری 1989 سے فروری 2024 تک 96ہزار 2سو 90 کشمیری شہید کیے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو تحریک آزادی سے دور کرنے کیلئے انہیں وحشیانہ جبر کا نشانہ بنارہا ہے لیکن انکے حوصلے بلند ہیں اور وہ غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف اپنی مزاحمت عزم وہمت کیساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر اسکا محاسبہ کرے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دبائو ڈالے۔