خیبرپختونخوا ، تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 32 ہوگئی ہے ، 41زخمی ، نو بلوچستان میں چل سے

دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور 1370 مکانات کو نقصان پہنچا ، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر حالیہ بارشوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے لیے 5 کروڑ روپے جاری بلوچستان میں بارشوں سے 40 گھروں کو مکمل اور 92 کو جزوی نقصان پہنچا،تیز ہواؤں سے گھروں پر لگے سولر پینل بھی اٴْڑ گئے،کئی علاقوں میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ،مغربی ہواؤں کا نیا سسٹم بھی بلوچستان میں داخل ہوگیا ہے جس سے مکران کوسٹل بیلٹ، سوراب، قلات اور کوئٹہ ڈویژن میں شدید بارشوں کا امکان

بدھ 17 اپریل 2024 17:50

پشاور /کوئٹہ /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 32 ہوگئی ہے اور 41زخمی ہوئے،دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور 1370 مکانات کو نقصان پہنچا ، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر حالیہ بارشوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے لیے 5 کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے جبکہ بلوچستان میں بارشوں کے دوران آسمانی بجلی، چھتیں گرنے سے 8 افراد جاں بحق چل بسے ، بارشوں سے 40 گھروں کو مکمل اور 92 کو جزوی نقصان پہنچا،تیز ہواؤں سے گھروں پر لگے سولر پینل بھی اٴْڑ گئے،کئی علاقوں میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ،مغربی ہواؤں کا نیا سسٹم بھی بلوچستان میں داخل ہوگیا ہے جس سے مکران کوسٹل بیلٹ، سوراب، قلات اور کوئٹہ ڈویژن میں شدید بارشوں کا امکان ہے، موجودہ سسٹم مکران کو سب سے زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) نے تیزبارشوں کے باعث خیبر پختونخوا میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے حادثات سے اب تک 32 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور 41 دیگر افراد زخمی ہیں۔پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں 15 بچے 12 مرد اور 5 خواتین جبکہ زخمیوں میں 6 خواتین، 28 مرد اور 7 بچے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور 1370 مکانات کو نقصان پہنچا، جس میں 160گھروں کو مکمل جبکہ 1210 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ جانی و مالی حادثات خیبر، اپر اور لوئر دیر، چترال، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مہمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی اور جنوبی وزیرستان، کوہاٹ، ڈیرہ اسمٰعیل خان میں رونما ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پرحالیہ بارشوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے لیے 5 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں۔پی ڈی ایم نے بتایا کہ نوشہرہ کے لیے 2 کروڑ روپے، لوئر دیر کے لیے 50 لاکھ، سوات اور ملاکنڈ کے لیے 30، 30 لاکھ جبکہ اپر دیر اور ٹانک کے لیے 20، 20 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔اسی طرح کرک، پشاور، اور چارسدہ کے اضلاع کے لیے 10، 10 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق لوئر چترال کو جنرل ریلیف کی مد میں ایک کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ مختلف اضلاع کی انتظامیہ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 8 کروڑ 10 لاکھ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق مذکورہ فنڈز متاثرین کی مالی معاونت اور امدادی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیے جاسکیں گے۔ دریں اثناء بلوچستان میں بارشوں کے دوران آسمانی بجلی اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 8 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے ، بارشوں سے 40 گھروں کو مکمل اور 92 کو جزوی نقصان پہنچا۔

ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں لنک رودز کو بھی نقصان پہنچا ہے، متاثرہ اضلاع میں ذرائع مواصلات کی بحالی کا کام جاری ہے جبکہ متاثرہ اضلاع میں نقصانات کے تعین کے لیے سروے جاری ہے۔دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے بتایا کہ مکران ڈویژن میں ضرورت کا تمام سامان فراہم کردیا گیا ہے، گوادر میں بھی ڈی واٹرنگ پمپس پہنچا دیے ہیں جبکہ پسنی میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں بعض برساتی نالوں پر تجاوزات ہیں، جن برساتی نالوں پر تجاوزات نہیں وہاں پانی کا اخراج جاری ہے ادھر چمن شہر اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی۔ ،کوژک ٹاپ، شیلا باغ، گلستان، قلعہ عبداللّٰہ، زیارت، چاغی، نوکنڈی، تفتان، دالبندین اور پشین میں بھی بارش ہوئی۔اس کے علاوہ پاک ایران اور پاک افغان سرحدی علاقوں میں طوفانی بارش ہوئی۔

کیسکو حکام کے مطابق چمن میں پانچ روز بعد منگل کو بحال ہونے والی بجلی کی سپلائی پھر معطل ہو گئی۔حکام نے بتایا کہ بارش کے بعد مختلف علاقوں کے کئی فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دبئی سمیت دیگر خلیجی ریاستوں میں شدید برسات کے بعد طاقتور مغربی سسٹم بلوچستان میں داخل ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، سانگھر، پڈعیدن، دادو، لاڑکانہ،جیکب آباد، خیرپور، مٹھی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے اس کے علاوہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا آغاز ہوگیا جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کلدان کی سب تحصیل سنٹر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے باعث درجن سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔

دالبندین میں رات گئے سے جاری بارش سے کھڑی فصلوں میں پانی جمع ہوگیا اس کے علاوہ پاک افغان سرحدی علاقے میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔بارشوں اور سیلاب سے ہرنائی کوئٹہ، ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ 5 روز سے ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند ہے۔گوادر سٹی سمیت گردونواح میں بھی طوفانی ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کا آغاز ہوگیا، کئی گھنٹوں سے جاری موسلادر بارش نے تباہی مچادی، بیشتر علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا اور بارش سے مکانات کے دیواریں مہندم ہوگئی۔

ادھر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) نے کہا کہ (آج) جمعرات سے پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں کے امکانات ہیں، لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالا، فیصل آباد، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، ملتان، ساہیوال اور بہاولپور ڈویژن میں بارش ہو گی اور ڈیرہ غازی خان، کوہ سلیمان کے ندی نالوں میں تغیانی کے امکانات ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق مری اور گلیات میں بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے، بالائی پنجاب کے اضلاع میں ژالہ باری کے بھی امکانات ہیں، موجودہ موسمی صورتحال میں آسمانی بجلی گرنے کی توقع ہے۔ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے ہدایت دی کہ آسمانی بجلی سے بچاؤ کے لیے شہری محفوظ مقامات پر رہیں۔