مولانا اعجازقادری کی بے گناہ گرفتاری ، ان پر تشدد کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

پیر 29 اپریل 2024 16:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) مولانا اعجاز قادری کی بے گناہ گرفتاری ، ان پر تشدد کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے کی قیادت ،مولانا اعجاز قادری کی اہلیہ رضوانہ ناحمد ، سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمد طاہر کھوکھر نے کی جن کے ہمراہ ایکشن کمیٹی کے عہدران کے علاوہ شہر کی اہم شخصیات موجود تھیں ،احتجاجی مظاہر ے میں میں صاحبزادہ افضال احمد ،صاحبزادہ افتخار احمد ،پروفیسر عبدالسلام،عارف بٹ،چوہدری برکت، چوہدری لیاقت ،خلیل احمد،چوہدری نعمان ،چوہدری مصطفی، ،ببلو شاہ ،سعید بٹ،توقیر احمد، خلیفہ فضل حسین قادری،سلطان کھوکھر ،چوہدری لقمان،سابق امیدوار اسمبلی نگار طاہر بھی شریک تھیں۔

احتجاجی مظاہرین نے حکومت اور انتظامیہ کے نعرے بازی کی اور انہوں نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین کے نااہل انتظامیہ ہائے ہائے ، لینڈ مافیا مردہ باد، نااہل حکومت مردہ باد، مولانا اعجاز قادری کو رہا کرو، چیف آٖ ف آرمی سٹاف ہمیں انصاف دو، ہماری جائیدادوں پر قبضہ نامنظور ، مسجد پر قبضہ نا منظور، انتظامیہ ،پولیس، اور لینڈ مافیا کی بھگت مردہ باد، برٹش ہائی کمیشن نوٹس لو، کے نعرے درج تھے۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا جس مین انتظامیہ میرپور، حکومت ، پولیس اور لینڈ مافیا کے خلاف نعرہ بازی کی ،مظاہرین نے کہا کہ ہم ظلم کے ظابطے نہیں مانتے ، ہمارا حق چھینا گیا تو ہم چپ نہیں بیٹھیں گے ،انتطامیہ ،پولیس لینڈ مافیا سے مل کر ہماری جائیداد ہتھیانی چاہتی ہے ، احتجاجی مظاہرے میں مولانا اعجاز قادری کی اہلیہ نے برٹش ہائی کمیشن معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا میرے خاوند برٹش نیشنل ہیں ان کو بے گناہ گرفتار کیا گیا ،ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ،برٹش کونسل سے اپیل کرتی ہوں میرے خاوند جو کہ بے گناہ ہیں ان کی رہائی میں مدد کرے چیف آف ٓرمی سٹاف ،زیراعظم آزاد کشمیر،چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم سے انصاف کی اپیل کرتی ہوں ، میرے شوہر کو بے گناہ گرفتا رکیا گیا اس کو رہا کیا جائے ،ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں میرے خاوند کو جیل میں بند کر کے تشدد کیا جارہا ہے اور اس کو زبردستی سب کچھ قبول کروایا جا رہا ہے ، اس کے پیچھے پوری سازش ہے اس مین انتظامیہ ، لینڈ مافیا سمیت شریک ہیں ہمارے اپیل ہے برٹش کونسل مداخلت کرے اور میرے خاوند کو رہا کروائے اس کو زبردستی پھنسایا جا رہا ہے ۔

مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی اور احتجاج کیا ،مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا میرپور کی انتظامیہ، پولیس اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت سے ہم پر ظلم ہو رہا ہے ، ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے ، میرے خاوند برٹش نیشنل ہیں ان کو وطن کی محبت پاکستان کھینچ کر لائی تھی لیکن میرے خاوند کو جعلی طریقے سے سانحہ کے ایف سی میں پھنسایا گیا ہے میرپور کے ڈپٹی کمشنر نے میرے گھر پر پولیس بھیج کر میرے خاوند کے لیپ ٹاپ اور دو عدد موبائل بھی ساتھ لے گئے اور مجھے اور میرے بچوں کو حراساں کیا ۔

انتظامیہ میرے خاوند کی جائیداد کو زبردستی ہتھیانہ چاہتی ہے ۔میں برطانوی حکومت اور برٹش کونسل کے اراکین سے اپنے خاوند کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہوں اور حکومت پاکستان سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ کیا جائے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے بھی اپیل کرتی ہوں کے ایسی بلیک میلر انتظامیہ کو فوری معطل کر کہ جوڈیشل انکوائری کروائی جاے اور ان پولیس اہلکاروں کو اور ڈپٹی کمشنر میرپور کٹہرے میں کھڑا کیا جائے چادروچاردیواری کا تقدس پامال کیا گہا ہے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم سے بھی انصاف کی اپیل کرتی ہوں کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو فوری پبلک کروایا جائے اور انتظامیہ کے آفیسران کی نااہلی کو چھپانے کی بجائے ان کو گرفتار کیا جائے ۔ہم ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہیں آج میرے خاوند کو اتنے دنوں سے پابند سلاسل رکھ کر زبردستی باتیں منانے کے لئے تشدد کیا کا رہا ہے وزیراعظم آزاد کشمیر وزیراعظم پاکستان چیف آف آرمی سٹاف سے انصاف کی اپیل ہے انصاف دیا جائے ۔مظاہرین کے حکومت، انتظامیہ اور لینڈ مافیا کے خلاف نعروں سے اسلام آباد گونج اٹھا ،مظاہرین کا انصاف کی فراہمی اور مولانا اعجازکی رہائی تک ہر محاذ فورم پر جانے کا اعلان۔