لوہارگلی کے لیے حکومت پاکستان سے سنجیدہ رابطے کیے جائیں،زاہد امین ایڈووکیٹ

پیر 29 اپریل 2024 16:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) سابق چیئرمین وزیراعظم معائنہ وعملدرآمد کمیشن زاہد امین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ 2 مئی اسمبلی اجلاس کے موقع پر سول سیکرٹریٹ چھتر میں لوہار گلی سمیت متعدد منسوخ شدہ ترقیاتی اسکیموں کی بحالی کے لیے احتجاج ہوگا۔احتجاج کا مقصد مظفرآباد کے تمام ممبران اسمبلی کو انوار سرکار کے جاریہ بھیانک مظفرآباد مخالف کھلواڑ کی جانب متوجہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولائی 2021ء کے بعد آنے والی تینوں حکومتوں نے کیپیٹل سٹی کے جاریہ اور منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں کو منسوخ،متروک اور منجمد کردیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مظفرآباد برا رکوٹ شاہراہ کے متاثرہ اسٹریکچر کی از سر نو تعمیر کے 2022ء میں ختم کیے گئے منصوبے کو 2024-25ء کے ترقیاتی میزانیہ میں شامل کر ے،مزید سات سال تک ٹنل کا انتظار علاقے کوشمشان گھاٹ میں تبدیل کردے گا۔

(جاری ہے)

لوہار گلی کے لیے حکومت پاکستان سے سنجیدہ رابطے کیے جائیں،تاہم لوہار گلی کے ارضیاتی کٹائو کی روک تھام کے لیے آزاد حکومت کے بجٹ سے کارروائی کیجائے۔انہوں نے کہا کہ نومبر 2021ء میں منسوخ کیے گئے کیپیٹل ڈویلپمنٹ پیکیج کی بحالی کے بغیر دارالحکومت کی بدترین ترقیاتی حالت کی بہتری کبھی ممکن نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کی ہٹ دھرمی نے چہلہ آر سی سی پل جیسے اہم منظور شدہ منصوبے کو ختم کروادیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ چہلہ آر سی سی پل پر کوئی حادثہ ہوگیا تو کون ذمہ دار ہوگا۔چہلہ آر سی سی پل اور سی ایم ایچ ٹراما سینٹر کو بجٹ میںشامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں 2024-25 کا نیا ترقیاتی میزانیہ ترتیب دیا جارہا ہے،چند دنوں میں اسمبلی نے میزانیہ کی منظوری دینے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کی ترتیب اور منظوری کے بعد روایتی لفاظی اور اخباری گولہ باری کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران این ٹی ایس سے قبل کیپیٹل سٹی حلقہ تین کی اسامیوں کی بندر بانٹ کرگئے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ این ٹی ایس کی جاریہ کارروائی سے قبل حلقہ تین کیپیٹل سٹی کی غصب شدہ اسامیاں واگزار کردی جائیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے معلمین قرآن کی حالیہ تقرریوں میں بھی روایتی شرمناک سفارشی کھلواڑ کیا ہے،معلمین قرآن کی بقایا خالی اسامیوں پر بھی حق تلفیوں کا سیاسی رائونڈ کھیلا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ ایمز امبور سے نکالے گئے ملازمین کی جائیز فریاد پر حکمران کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ظالم اور مست حکمران پنشنرز کی جائز اور مبنی بر حق صدا پر بھی ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔مفلوک الحال بلدیاتی ریٹائرڈ ملازمین واجبات اور پنشن کے لیے در بدر ہیں۔