قومی اسمبلی اجلاس، مختلف جماعتوں کے اراکین نے نکتہ ہائے اعتراض پرمختلف مسائل کواجاگرکیا

پیر 29 اپریل 2024 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) قومی اسمبلی میں پیرکو مختلف جماعتوں کے اراکین نے نکتہ ہائے اعتراض پرمختلف مسائل کو اجاگر کیا۔ کراچی سے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں گھنٹوں گھنٹوں بجلی کے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور لوگ پریشانی کا شکار ہیں، اووربلنگ بھی ہو رہی ہے، سابق فاٹا اور بلوچستان میں بھی بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، کے الیکٹرک کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا جائے اور اسے کمیٹی میں بھی بھیج دیا جائے۔

سپیکر نے کہا کہ یہ اہم ایشو ہے اس لئے اسے کمیٹی میں ریفر کیا جاتا ہے۔ حمید حسین نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پاکستانی مزدور بیرون ملک جا کر ملک کیلئے زرمبادلہ کماتے ہیں، وہ مزدور جب کفیلوں سے پیسے مانگتے ہیں تو ان کے خلاف غیر قانونی مقدمات کئے جاتے ہیں اور ان سے مزید پیسے بھی مانگے جاتے ہیں ،ایسے مزدوروں کے نام پھر ای سی ایل پر ڈالے جاتے ہیں،8سے لے کر 15سال تک لوگ بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں، وزارت خارجہ کو اس حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں اور سعودی حکومت سے بھی مطالبہ کیا جائے کہ ایسے پاکستانیوں کیلئے ادائیگی کر کے انہیں ریلیف دیا جائے۔

(جاری ہے)

سپیکر نے کہاکہ سمندر پار پاکستانی پاکستان کیلئے قیمتی زرمبادلہ کما رہے ہیں۔ انہوں نے معاملہ متعلقہ وزیرکے ساتھ اٹھانے کے ساتھ ساتھ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ پی پی پی کے خورشید جونیجو نے کہا کہ ان کا حلقہ موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ہمارے حلقے کیلئے خصوصی فنڈز مختص کئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے حلقہ میں آبپاشی اور صحت کے مسائل بھی موجود ہیں ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

چنگیز احمدخان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور اگر میرا نو مئی میں کوئی کردار ہے تو ہمیں سزا دی جائے۔ شگفتہ جمانی نے کہاکہ کہا کہ اس سال پاکستان کو ایک لاکھ 79 ہزار عازمین حج کا کوٹا ملا ہے، ایسی باتیں ہورہی ہے کہ کوٹے کی ایک تعدادکو سرنڈر کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہاکہ اس وقت 10 ہزار حاجیوں کا ہارڈ شپ کوٹا موجود ہے اور اخری وقت تک اس میں ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے۔ میری وزیراعظم سے گزارش ہے کہ وزیر حج کا تقرر کیا جائے تاکہ حج سے پہلے ہی عازمین کے لئے سہولیات کے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے 10 لاکھ 65 ہزار پنجاب اور خیبرپختونخوا کیلئے 10 لاکھ 75 ہزار کے اخراجات کا اعلان ہوا ہے۔