حریت کانفرنس کا کشمیریوں کو درپیش مشکلات پر عالمی برادری کی خاموشی پر اظہار افسوس

مقبوضہ کشمیر کے متعدد اضلاع میں بھارتی فوجیوں کی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں

جمعہ 17 مئی 2024 23:17

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کودرپیش مشکلات پر عالمی برادری کی مسلسل خاموشی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر مزید ظلم و تشد دکیلئے بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تنازعہ کشمیر کو انصاف کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اصولوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی وحشیانہ اقدامات سے مقبوضہ علاقے کی صورتحال مزید ابتر ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے بنیادی حقوق کی منظم پامالیوں کے باوجود اپنی پر امن جدوجہدآزادی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے پاس بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ۔ادھر بھارتی فوجیوں نے ادھمپور، کٹھوعہ، ڈوڈہ، پونچھ، راجوری، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں۔متعدد علاقوں کے رہائشیوں نے میڈیا کو بتایاہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکارلوگوں کے گھروں میں زبردستی گھس کرمکینوں کو خوف و دہشت کانشانہ بنانے کے علاوہ گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔

بھارتی پولیس نے ایک بار پھر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی کو پلوامہ میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیاہے۔ انہیں4 سال سے زائد عرصے تک قید رہنے کے بعد چند روز قبل ہی جموں کی کٹھوعہ جیل سے ضمانت پر رہا کیاگیا تھا۔ ایڈوکیٹ زاہد علی کو پہلی بار مارچ 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا، اس سے ایک ہفتہ قبل بھارتی وزارت داخلہ نے جماعت اسلامی پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

اپریل 2020میں زاہد علی کو چند ماہ کے لیے رہا کرنے کے بعد قابض حکام نے اسی سال جون میں انہیں دوبارہ گرفتار کر کے بعد ان پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیاتھا۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض حکام نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کوایک با ر پھر تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ۔ انجمن اوقاف جامع مسجد نے میر واعظ کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی ہے ۔

دریں اثناء پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں 1987 جیسی صورتحال دہرانے کی کوششیںکی جارہی ہیں جب انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی وجہ سے حالات خونریزی سمیت سنگین صورتحال اختیار کر گئے تھے ۔ بارہمولہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 1987کے انتخابی دھاندلی کو دہرانے کے لیے، بھارت اپنے پرانے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے خبردار کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انتخابات میں دھاندلی کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے ۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے شمالی کشمیر کے مختلف علاقوں میں ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام کے مفادات، منفرد شناخت اور وقار کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیا۔