حکومت پنجاب کو کہتا ہوں کہ سڑک بنانے اور مفت آٹا تقسیم کرنے سے ووٹ نہیں ملنا

پنجاب حکومت ہر سال 5لاکھ سولر پینل اور 5لاکھ گیس سلنڈر مفت دے، آٹے میں سبسڈی کی بجائے مفت آٹا دیا جائے، ہمیں سرمایہ کاری لانے کے ساتھ مافیا پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔ مرکزی رہنماء ن لیگ حنیف عباسی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 24 مئی 2024 00:07

حکومت پنجاب کو کہتا ہوں کہ سڑک بنانے اور مفت آٹا تقسیم کرنے سے ووٹ نہیں ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2024ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء حنیف عباسی نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کو کہتا ہوں کہ سڑک بنانے اور مفت آٹا تقسیم کرنے سے ووٹ نہیں ملنا۔ پنجاب حکومت ہر سال 5لاکھ سولر پینل اور 5لاکھ گیس سلنڈر مفت دے۔ آٹے میں سبسڈی کی بجائے مفت آٹا دیا جائے، ہمیں سرمایہ کاری لانے کے ساتھ مافیا پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔

انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 25ارب ڈالرسرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے، یواے ای نے 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کردیا تو طے شدہ تھا، چین کی جانب سے مزید سرمایہ کاری آئے گی سی پیک کو ری وزٹ کریں گے، قطر کی جانب سے مزید سرمایہ کاری آنے والی ہے، ہم نے کہا تھا مزید خوشخبریاں بھی آئیں گی بڑی سرمایہ کاری آجائے گی، سعودی عرب کے ساتھ بھی معاہدے طے ہوگئے ہیں، 25ارب ڈالر میں سے 12ارب ڈالر کے معاہدے سعودی عرب کے ساتھ طے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ریکوڈک، فائیو اسٹار ہوٹلز، ایگریکلچر میں سرمایہ کاری کی جائے گی، قطر بھی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، ہوسکتا ہے چین سے پہلے قطر پاکستان میں سرمایہ کاری لے آئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سولر پینل پر حکومت ٹیکس لگاتی ہے تو یہ بہت بڑا ظلم ہوگا، چینی آئی پی پیز کے ساتھ دوبارہ بیٹھ کر معاہدے فائنل کریں گے،امید ہے سولر پینل پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگے گااگر ٹیکس لگا تو میں بھی اپنا کردار ادا کروں گا۔

کاشف عباسی کے پروگرا م میں میاں منشا کا نام لے دیاتھا تونام لینے پر میرے پاس گلہ آیا تھا، میں نے میاں منشاء کے ساتھ دیگر آئی پی پیز والوں کے بھی نام لئے تھے، تمام آئی پی پیز والے کھربوں روپے کما چکے ہیں، آئی پی پیز والے بھی اسی ملک کے شہری ہیں، ملک میں آج ایمرجنسی ہے، آئی پی پیز والے کچھ ارب چھوڑ دیں، جن لوگوں کے نام لے رہا ہوں کیا یہ مال پاکستان سے نہیں بناتے؟کسی بھی مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نہ نمٹا گیا تو ملک ترقی نہیں کرے گا، میٹھی میٹھی انکوائری سے قوم کا بھلا نہیں بلکہ مزید خرابیاں پید اہوں گی، آئی پی پیز ، شوگرسمیت جتنے مافیاز ہیں سب کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے ۔

ہمیں میڈیا سے بالکل نہیں ڈرنا چاہیئے، میڈیا پرسنز جو منفی تاثر بناتے ہیں، وزیراعظم کو انہیں بلانا چاہیئے اور ان کو حکومت کی کارکردگی بتانی چاہئے۔ میڈیا پرسنز کو چاہیئے پاکستان کو بچانے کیلئے حکومت اور وزیراعظم کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کو کہتا ہوں کہ سڑک بنانے اور مفت آٹا تقسیم کرنے سے ووٹ نہیں ملنا۔ پنجاب حکومت ہر سال 5لاکھ سولر پینل اور 5لاکھ گیس سلنڈر مفت دے۔

آٹے میں سبسڈی کی بجائے مفت آٹا دیا جائے۔ حنیف عباسی نے کہا کہ سنا ہے کہ چودھری برادران میں صلح ہونے جا رہی ہے، اچھی بات ہے صلح ہونی چاہیئے ،مونس الٰہی پر حیران ہوں کہ والد کو جیل میں چھوڑ کر بیٹا باہر بیٹھا ہوا ہے ۔ہمیں سرمایہ کاری لانے کے ساتھ مافیا پر بھی نظر رکھنی چاہیے، گندم اسکینڈل میں انکوائری درست نہیں تو لوگ عدالتوں میں جارہے ہیں، عدالتوں نے وزیراعظم کو بلانا ہے تو مذاق بن جائے گاملک ایسے نہیں چلتے، تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں اور ملک کو چلنے دیں۔