Live Updates

پی ٹی آئی حکومت سے سیاسی لڑے تو ہم تیار ہیں، لیکن یہ اداروں پر حملہ آور ہوجاتے ہیں

1971کے کرداروں کو غدار ڈکلیئر کرکے موجودہ افسران سے جوڑنا غلط ہے، پی ٹی آئی کا بیانیہ مسلسل ریاست کیخلاف ہے، پی ٹی آئی حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کی اپنے مطابق تشریح کررہی ہے، ن لیگی رہنماء ڈاکٹر طارق فضل چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 4 جون 2024 21:47

پی ٹی آئی حکومت سے سیاسی لڑے تو ہم تیار ہیں، لیکن یہ اداروں پر حملہ آور ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جون 2024ء) مرکزی رہنماء ن لیگ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت سے سیاسی لڑے تو ہم تیار ہیں، لیکن یہ اداروں پر حملہ آور ہوجاتے ہیں،پی ٹی آئی کا بیانیہ مسلسل ریاست کے خلاف ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہمیاں نواز شریف نے اگر 1971کی جنگ کی بات کی تو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے سے متعلق ہے، کیونکہ زندہ قومیں ہمیشہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتی ہیں، تاکہ آئندہ ان غلطیوں کو نہ دہرایا جائے، پی ٹی آئی حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کی اپنے مطابق تشریح کررہی ہے، 1971 کے کرداروں کو غدار ڈکلیئر کرکے موجودہ افسران اور حالات حاضرہ سے جوڑ رہے ہیں،گوہر علی خان کبھی لاتعلق ہوجاتے ہیں پھر کہتے ہمارے ہینڈلر امریکا بیٹھے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کے بیانات ریاست کے خلاف بیانیہ ہے، پی ٹی آئی حکومت سے لڑے تو ہم تیار ہیں، لیکن یہ لوگ ریاستی اداروں پر حملہ آور ہوجاتے ہیں، کس طرح ایک جماعت اداروں کے خلاف زبان استعمال کررہی اور نوجوانوں کو ورغلا رہی ہے، دنیا کا کوئی ملک اس کی اجازت نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

امریکا میں ایک حملہ پارلیمنٹ بلڈنگ پر ہوا وہاں 28, 28سال سزا ہوئی، ہمارے دور میں سپریم کورٹ پر جو حملہ ہوا ان کو بھی پکڑیں جنہوں نے اس حملے کو لیڈ کیا پرویزالٰہی آج کل پی ٹی آئی کے صدر ہیں۔مزید برآں سینئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا بنیادی سوال یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے 9مئی کیا ، پھر جن بچوں سے سب کچھ کروایا ان کو لاوارث چھوڑ دیا، ان کو اشتعال دلایا پھر کہا یہ ہم نے نہیں کیا، اب 1971والا کام کردیا ہے، اس سے پہلے ایس آئی ایف سی کے اوپر سپہ سالار کی تصاویر لگا دیں، 9مئی کو ایس آئی ایف سی اور پھر 1971کی جنگ سے لنک کرکے دیکھیں تو پھر میرا سوال ہے کہ ایم کیوایم لندن نے کیا قصور کیا تھا؟ٹی ایل پی سے کیا مسئلہ تھا، وہ جینز نہیں پہنتے، فوج اور ملک کے ساتھ مخلص ہیں، ان کو فورتھ شیڈول میں کیوں ڈالا ہوا ہے؟پھر 1971کی جنگ کی ٹویٹ کرکے ڈیلیٹ نہیں کیا۔

پھر ن لیگ کو برابھلا کہتے تھے، میں ابھی بھی ن لیگ کی سیاست سے اختلاف کرتا ہوں، انڈین راپی ٹی آئی بیانیئے کی ٹرولنگ کررہی ہے، جس کے شواہد موجود ہیں، نظام عدل میں ٹکا ٹک ریلیف مل رہا ہے، اس سب کو دیکھیں تو ساری فلم نظر آجائے گی۔ جو لوگ ٹرولنگ کرتے ہیں ان کو کوئی نہیں چھیڑتا، میں توہین عدالت کے قریب سے بھی نہیں گزرا۔ اس موقع پر پروگرام میں بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن انتظار حسین پنجوتھہ نے کہا کہ عمران خان نے کہاکہ 1971میں جو ٹریجڈی ہوئی ان غلطیوں سے ہم نے سیکھنا ہے، اس لیئے حمودالرحمان کمیشن رپورٹ جو جاری کرنا چاہئے، اس وقت فرد واحد نے فیصلے کئے اگر وہ ضد نہ کرتے تو ملک بچ سکتا تھا۔

ہم نے کوئی غلط بات نہیں کی، ہم نے تاریخ کے واقعے کو بتایا ہے، حمودالرحمان چیف جسٹس پاکستان تھے، حمود الرحمان کمیشن رپورٹ ہم نے نہیں بنائی، ہمارا کوئی جرم نہیں ہے ، اس لئے ہم اس کو چیلنج کریں گے۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات