
آئی ایم ایف کے استعماری شرائط پر مبنی عوام دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی
جمعہ 14 جون 2024 21:35
(جاری ہے)
سول انتظامیہ کیلئے 839 ارب اور ہنگامی صورتحال کیلئے 313 ارب مختص ہے اور صوبوں کا حصہ 7438 ارب ہے جس میں پنجاب کا حصہ نصف سے زائد ہے۔ ترقیاتی پروگرام کیلئے 1500 ارب مختص ہیں جس میں توانائی کیلئے ترقیاتی بجٹ 253 ارب ہے جس میں جنوبی پشتونخوا اور وسطی پشتونخوا کیلئے بجلی کا کوئی منصوبہ شامل نہیں۔
آبی وسائل کیلئے 206 ارب مختص ہے جس میں جنوبی پشتونخوا میں ڈیموں کا ایک منصوبہ بھی نہیں ہے۔ خیبر پشتونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کنال کیلئے صرف 18 ارب رکھے گئے حالانکہ یہ 1991 کے انڈس واٹر ریکارڈ کا منصوبہ ہے وفاق نے تین صوبوں کے کنالوں کو بروقت تعمیر کیئے لیکن خیبر پشتونخوا کے کنال پر کام شروع بھی نہیں ہو اہے، چشمہ کنال سے لکی مروت کا تین لاکھ ایکڑ علاقہ سیراب ہوگا۔ حالانکہ واٹر ریکارڈ کے 117 ملین ایکڑ فٹ پانی میں سے 93 ملین ایکڑ فٹ پانی کا سرچشمہ سرزمین پشتونخوا ہے۔ آئی ٹی کیلئے مختص 79 ارب میں پشتونخوا اور بلوچستان کا کوئی منصوبہ نہیں۔ فاٹا کے اضلاع کیلئے 64 ارب کی قلیل رقم رکھی گئی ہے حالانکہ سرتاج عزیز کی پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کے تحت این ایف سی ایوارڈ سے فاٹا یعنی وسطی پشتونخوا کے ان پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے دس سال تک سالانہ 120 ارب روپے کی فراہمی لازمی ہے اور ان دس سالوں میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا اور صوبوں کے زیر انتظام قبائلی علاقوں پاٹا کو تمام ٹیکسوں سے چھوٹ حاصل ہوگی۔ زراعت کیلئے مختص 50 ارب میں پشتونخوا وطن کا کوئی منصوبہ نہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی سروے میں پاکستانی معیشت کی تصویر افسوسناک اور تشویشناک ہے ہمارے ملک کا حقیقی واجب الادا قرضہ 87 ہزار ارب سے زائد ہے لیکن اس کو 67 ہزار ارب ظاہر کیا گیا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر صرف 9 ارب ڈالر ہے اور تجارتی خسارہ 17 ارب ڈالر ہے اور شرح خواندگی 62 فیصد ہے، تعلیم اور صحت پر جی ڈی پی کا ایک ایک فیصد خرچ ہوگا، بجلی اور گیس کی سہولت سے آبادی کی غالب اکثریت محروم ہے۔ اقتصادی شرح نمو 3.6 فیصد اور مہنگائی کی شرح 12 فیصد ہونے کیدعوے سراسر بے بنیاد ہیں۔ تنخوا داروں اور غیر تنخواداروں پر 5 مختلف ٹیکس سلیبز متعارف کرکے ان پر 5 فیصد سے 45 فیصد تک ٹیکسوں کا نفاذ جابرانہ اقدام ہے۔ پیٹرول میں فی لیٹر 20 روپے کے اضافے سے فی لیٹر 80 روپے لیوی عائد کرنے سے ملک کے غریب عوام پر کمرتوڑ مہنگائی کی ناقابل برداشت صورتحال مسلط ہوگی۔ تنخواداروں پر 75 ارب کا ٹیکس لگایا گیا جبکہ جاگیرداروں اور بڑے بڑے پراپرٹی مالکان اور مقتدر طبقات پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ وفاق میں 70 ہزار سے زائد خالی آسامیوں کا خاتمہ عوام دشمن اقدام ہے۔ نئے پلاٹوں رہائشی اور کمرشل جائیداد کی فروخت پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نامناسب ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 42 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی میں سستی بجلی تمام تر پشتونخوا وطن کی دریاں سے حاصل ہوتی ہے لیکن پشتونخوا وطن کا بیشتر حصہ اندھیروں ڈوبا ہے اور ایک کروڑ 73 لاکھ ٹن کوئلہ کی پیدوار کا بیشتر حصہ جنوبی پشتونخوا سے حاصل ہوتا ہے لیکن ضلع ہرنائی، شاہرگ، دکی اور سمالنگ میں کوئی ترقیاتی منصوبہ نظر نہیں آتا۔مزید قومی خبریں
-
جمہوریت اور بحالی جمہوریت کیلئے پیپلز پارٹی کے وکلاء کی تاریخی جدوجہد اور قربانیاں ہیں، نیئرحسین بخاری
-
سپریم کورٹ ، طلباء یونینز کی بحالی کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب
-
بلوچستان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کے لیے ماضی اور تاریخی تناظر سے آگاہی ضروری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
-
سپریم کورٹ نے قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کی درخواست پر خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کے لئے وقت دے دیا
-
نشہ کرنے سے منع کرنے پر شوہر کا بیوی بچوں پر چھری سے حملہ، تین افراد زخمی
-
بھارتی الزامات مسترد،پہلگام حملہ بھارت کی انٹیلی جنس ناکامی ہے، نجم سیٹھی
-
ہمارے بہادر مسلح افواج مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکس ہیں ،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.