ؒشہید گیلامن وزیر کے غائبانہ نماز جنازہ کے مراسم پشتون ملتپال سیاسی جمہوری و دیگر پارٹیوں نے غائبان نماز جنازہ ادا

جمعہ 12 جولائی 2024 22:45

پ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2024ء) شہید گیلامن وزیر کے غائبانہ نماز جنازہ کے مراسم پشتون ملتپال سیاسی جمہوری پارٹیوں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے زیر اہتمام کوئٹہ کے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار پر غائبانہ نماز جنازہ ممتاز عالم دین شیخ الحدیث مولانا غازی کماالدین صاحب کی امامت میں ادا کی گئی، جبکہ اس سے پہلے غائبانہ نماز جنازہ میں شریک ہزاروں عوام اور ملتپال سیاسی جماعتوں کیکارکنوں سیپارٹی رہنماں پشتونخوا نیپ کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے صدر احمد جان خان، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری مابت کاکا اور پی ٹی ایم کے ملک مجید کاکڑ نے خطاب کیا جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت ممتاز قاری حافظ نقیب اللہ جواد نے حاصل کی اور سٹیج سیکریٹری کے فرائض ندا سنگر نے ادا کی۔

(جاری ہے)

اس طرح ملتپال سیاسی جماعتوں کے زیر اہتمام جنوبی پشتونخوا کے مختلف شہروں ژوب، شیرانی، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، پشین، چمن، زیارت، شاہرگ، سنجاوی، مسلم باغ، دکی اور دیگر شہروں میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جس میں سیاسی کارکنوں، علما کرام، وکلا، پروفیسرز، طلبا اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

مقررین نے شہید گیلامن وزیر کے پشتون قومی تحریک میں شاندار قومی خدمات، انتھک جدوجہد اور اپنے شاعری کے ذریعے افغان پشتون ملت کو سیاسی شعور دینے پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ نوجوان شاعر اور پی ٹی ایم کے رہنما شہید گیلامن وزیر نے بہت ہی مختصر عرصے میں اپنے قومی، مذاحمتی شاعری اور نظموں کے ذریعے پشتون قومی تحریک میں نیا ولولہ اور جذبہ پیدا کیا جس سے ملک کے سٹیبلشمنٹ اور پنجاب کے مقتدرہ قوتوں کو ان کے انقلابی، نظریاتی شاعری سے خوف محسوس ہوا اور اس طرح گیلامن وزیر پر اپنے آلہ کاروں اور تربیت یافتہ لوگوں کے ذریعے 7 جولائی کو اسلام آباد میں حملہ کیا اور پھر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے اعلی رتبے پر فائز ہوئے۔

مقررین نے کہا کہ غیور پشتون افغان ملت کے ان سیاسی رہنماں اور کارکنوں پر بڑی منصوبہ بندی اور جدید ٹیکنک کے ذریعے حملے کیئے جاتے ہیں اس سے پہلے ملی شہید عثمان خان کاکڑ، شہید ارمان لونی، شہید بشیر بلور، شہید ہارون بلور، شہید عارف وزیر اور دیگر رہنماں اور ہزاروں پشتون عوام کو شہید کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیور افغان پشتون ملت اپنے قومی اہداف، قومی خودمختیاری اور پشتونخوا وطن میں امن کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور ان شہدا کے راہ پر چلتے ہوئے ہم اپنے قومی مقاصد کے حصول کیلئے اپنے جدوجہد کو مزید دوام دینگیاور شہید گیلامن وزیر اور دیگر شہدا کی شہادت اور خون سے ہماری تحریک کو مزید تقویت ملے گی اور پشتون افغان غیور ملت کے دشمن قوتوں کی یہ بھول ہے کہ وہ تشدد اور شہید کرنے سے ہمیں قومی جدوجہد سے دستبردار کرینگے بلکہ ہر شہید کے شہادت کے بعد ہماری قومی تحریک میں مزید تیزی آجاتی ہے آج شہید گیلامن وزیر کی جدوجہد، قربانیاں اوران کے انقلابی اشعار اور عزم ہمارے تمام عوام اور بلخصوص نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے اور انکے انقلابی اشعار اور ان اشعار میں افغانیت، پشتون ولی اور اپنی آزادی اور قومی خودمختیاری کیلئے ایک بہت بڑا پیغام موجود ہے اور ہم ان شہدا کے ارمانوں کی آبیاری کیلئے شب وروز اپنے قومی تحریک کو منظم کرینگے۔

دیگر اضلاع کی تفصیلات کل اخبارات کو جاری کیئے جائینگے۔