Live Updates

22 اگست کو انتشار کا خدشہ تھااس لئے اسلام آباد کاجلسہ ملتوی کیا،عمران خان

جلسہ کرتے تو دوبارہ9 مئی جیسا واقعہ رونما ہو سکتا تھا،پارٹی کو کہہ رہا ہوں8 ستمبر کو کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں، 8 ستمبر سے قبل میٹنگ کریں اور فیصلہ کریں کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہونے پر احتجاج کب کریں گے،بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 23 اگست 2024 14:43

22 اگست کو انتشار کا خدشہ تھااس لئے اسلام آباد کاجلسہ ملتوی کیا،عمران ..
راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23اگست 2024 ) بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ 22اگست کو انتشار کا خدشہ تھااس لئے اسلام آباد کا جلسہ ملتوی کیا،اگر جلسہ کرتے تو دوبارہ9مئی جیسا واقعہ رونما ہو سکتا تھا،عدالت کی ساکھ کا سوال ہے،عدالت ہمیں جلسے کی اجازت دیتی ہے اور انتظامیہ اسے کینسل کردیتی ہے،اسلام آباد کا جلسہ آخری مرتبہ ملتوی کیا ہے،راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پارٹی کو کہہ رہا ہوں8 ستمبر کو کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں۔

پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ 8 ستمبر سے قبل میٹنگ کریں اور فیصلہ کریں کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہونے پر احتجاج کب کریں گے۔ پارٹی قیادت کو کہتا ہوں کہ اس دفعہ اگر کسی نے روکا تو آپ نے رکنا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ابھی تک9مئی 2023ءکی جوڈیشل انکوائری بھی نہیں کرائی گئی ہے۔گزشتہ روزجلسے کرنے کی ضد کرتے تو 9مئی کا واقعہ دوبارہ گلے پڑنے کا خدشہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ معلومات دی گئی دینی جماعتیں احتجاج پر ہیں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔اسی لئے اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر کو بلا کر ملاقات کی اور جلسہ ملتوی کیا۔اعظم سواتی نے ملاقات میں معلومات دیں کہ ختم نبوت حساس معاملہ ہے جس پر دینی جماعت اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہیں۔انہوں نے 8 ستمبر کا این او سی بھی جاری کیا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 8 ستمبر کو کسی نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو وہ خود ذمہ دار ہونگے۔

اب اگر آپ نے اجازت دی ہے اور کل جلسہ روکنے کی کوشش کی تو ساری ذمہ داری حکومت کی ہوگی۔ ن لیگ کو جب خدشہ ہوتا ہے ہماری سٹیبلشمنٹ سے بات ہورہی ہے انہیں 9 مئی یاد آجاتاہے۔ میں نے کسی فارم 47والی حکومت سے کوئی بات نہیں کرنی۔میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ ملک میں انتشار ہو۔سیکیورٹی ذرائع کے بیان پر اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ میں ہوتا کون ہوں۔

میں ملک کی سب سے بڑی جماعت کا سربراہ ہوں۔ بڑی جماعت کا سربراہ ہوں اسی لئے فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کررہا ہوں ۔ آپ اتنا بڑا الزام لگا رہے ہیں کہ میں نے فیض سے مل کر 9 مئی کی سازش کی ۔میں نے زیرو سے پارٹی شروع کی اور 28 سال سے آئین کے اندر رہ کر جدوجہد کر رہا ہوں۔ اگر 9 مئی میں فیض ملوث تھا تو آپ اس کااوپن ٹرائل کریں۔یہ ملٹری کا مسئلہ ہے نہ ہی سیکرٹ انٹرنیشنل ایشو ہے اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج ملک میں جمہوریت ہوتی، اوپن ٹرائل سے ملک کا وہی فائدہ ہوگا جو حمود الرحمن رپورٹ پر عمل درآمد کرنے سے ہوتا۔

حمود الرحمن رپورٹ پر عمل درآمد ہوتا تو ملک میں 3 مارشل لا نہ لگتے اور نہ ہی آج غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہوتا، 9 مئی جمہوریت کے اوپر حملہ ہے۔ کمیشن کا مطالبہ اس لئے کر رہا ہوں کہ آئندہ کوئی ایسی غلطی نہ دہرائے۔دریں اثناءبانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت 26اگست تک ملتوی کردی گئی۔ نیب کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر جزوی جرح کی گئی۔

190ملین پاونڈ ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں کی۔ سماعت کے دوران وکلا صفائی عثمان گل،چوہدری ظہیر عباس پیش ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے امجد پرویز،سردار مظفر عباسی لیگل ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران نیب تفتیشی افیسر میاں عمر ندیم پر جزوی جرح کی گئی، نیب تفتیشی افیسر پر جرح آئندہ سماعت پر مکمل کی جائے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات