وفاقی حکومت کا اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ

اعلیٰ شخصیت کی ہدایت پر بلوچستان نیشنل پارٹی کو منانے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 ستمبر 2024 14:17

وفاقی حکومت کا اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 ستمبر ۔2024 ) وفاقی حکومت نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا بتایا گیا ہے حکومت نے اختر مینگل کو راضی کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ان کو راضی کرنے کے لیے قائم کمیٹی میں اعجاز جھکرانی بھی شامل ہیں. نجی ٹی وی کے مطابق کمیٹی اعلیٰ شخصیت کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ وفد کے ہمراہ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ لاجز میں اختر مینگل سے ملاقات کریں گے.

(جاری ہے)

اختر مینگل کو راضی کرنے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف سے ان کی ملاقات کا بھی امکان ہے واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا. قومی اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ میں آج اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں یہ بات میں نے کسی کو نہیں بتائی آج ابھی اس پریس کانفرنس میں بتا رہا ہوں اختر مینگل کا کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا، میں ریاست، صدر، وزیر اعظم اور پورے نظام پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں.

ان کا کہنا تھا کہ بڑی مدت کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ پارلیمنٹ آﺅں گا، بلوچستان پر اپنا اٹل فیصلہ سناﺅں گا، بلوچستان کے مسئلے پر سیر حاصل بحث ہونی چاہیے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمراں اور ایلیٹ طبقے کو بلوچستان پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا چاہیے تھا میری اور اچکزئی کی شکلیں ان کو برداشت نہیں، میرا مقصد تھا کہ اسپیکر کو بولوں کہ میری باتوں کو تحمل سے سنیں. اختر مینگل نے کہا کہ اسلام آباد میں لانگ مارچ کر کے آنے والوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، واٹر کینن چلائی، بلوچستان کے حالات دیکھ کر فیصلہ کر کے آیا تھا میں پورے نظام پر عدم اعتماد کر رہا ہوں واضح رہے کہ اختر مینگل این اے 256 خضدار سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے.