جس کا شور تھا وہ تماشہ ختم ہوگیا،ڈرامہ بازی اور شعبدہ بازی سے تحریکیں نہیں چلتیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنے چاہیے تھی، سینیٹر طلال چوہدری

پیر 9 ستمبر 2024 14:45

جس کا شور تھا وہ تماشہ ختم ہوگیا،ڈرامہ بازی اور شعبدہ بازی سے تحریکیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2024ء) مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ڈرامہ بازی اور شعبدہ بازی سے تحریکیں نہیں چلتیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے تھی، جس کا شور تھا وہ تماشہ ختم ہوگیا، نہ این آر او ملے گا نہ ہی معافی ملے گی،قانون سازی پارلیمان کا حق ہے ، ملک میں دہشت گردی کے خاتمے، معیشت کی بہتری، انتشارکے خاتمے اور ملک میں سیاسی استحکام کےلئے قانون سازی ضرور کی جائے گی، پاکستان کی بہتری کےلئے جو کرنا پڑا ضرور کریں گے۔

پیر کو میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب تک سہولت کاری ہوتی تھی تب تک آپ سب کر سکتے تھے، اب تو آپ صرف چھوٹا سا جلسہ ہی کر سکے، 9 مئی ہو یا 190 ملین پائونڈ جتنے چاہے جلسے کریں، تحریک چلائیں ، دھرنے دیں، این آر او نہیں ملے گا، توشہ خانہ ہو ، سونامی ملین ٹری ہو یا پشاور میٹرو آپ کو حساب دینا پڑے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جس کا پچھلے 6 مہینے سے شور تھا وہ کل ختم ہوگیا، ایک جماعت نے کہا تھا کہ جلسہ ہو گا ، ہر شہر ہر گلی سے لوگ نکلیں گے لیکن وہ اسلام آباد کا ایک گرائونڈ بھی نہ بھر سکے، ان کی جلسی بڑھکوں اور پنجابی فلموں کے علاوہ کچھ نہ تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے نے 15 دن میں بانی کو رہا کرانے کی دھمکی دی ، آپ اپنی فکر کریں یہ نہ ہو کہ خود اڈیالہ جیل میں ہوں، دھمکیاں اور گیدڑ بھبکیاں دینے والے لاہور آنے کی دھمکی دے رہے ہیں ، سیر وتفریح کےلئے آئیں گے تو پھول پیش کریں گے ، کسی دہشتگردی ، ہنگامہ خیزی کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا اور بھرپور جواب ملے گا، آپ دن میں بڑھکیں اور رات کو پائوں پکڑتے ہیں، آپ صرف شوخیاں اور ڈرامہ بازیاں کر سکتے ہیں، قانون سازی پارلیمان کا حق ہے ، پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف، معیشت کی بہتری، انتشار کے خاتمے اور ملک میں سیاسی استحکام کےلئے قانون سازی کی جائے گی ، پاکستان کی بہتری کےلئے جو کرنا پڑا ضرور کریں گے، جلسوں کی آڑ میں جو سرکاری مشینری اور سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا اس کا حساب دینا ہوگا، یہ نہیں ہوسکتا کہ عوام پر لگنے والا پیسہ جلسوں اور اسلام آباد پر چڑھائی کے لئے استعمال ہو۔

طلال چوہدری نے کہا کہ آپ نے جلسے کےلئے جو حلف نامہ دیا اس کی خلاف ورزی کی اور قواعد وضوابط پر پورا اتر نہ سکے اس پر قانون کا سامنا کرنا پڑے گا ،آئندہ جلسے کی اجازت دینے سے پہلے اس کو بھی مد نظر رکھا جائے گا ، جلسے کےلئے کوئی رکاوٹ نہیں تھی ، کسی پولیس اہلکار نے کسی فرد کو نہیں روکا مگر جان بوجھ کر اسلام آباد پولیس پر حملہ کیا گیا ، حملہ ان لوگوں نے کیا جو وزیراعلیٰ کے پی کے کی قیادت میں آئے ، اس کا حساب دینا ہوگا ، یہ نہیں ہوسکتا کہ پرامن جلسے کی اجازت لے کر پاکستان میں افراتفری پھیلائیں اور اداروں اور پارلیمنٹ کو دھمکیاں دیں کہ قانون سازی نہیں کرنے دیں گے، جو پاکستان کےلئے بہتر ہوا وہ ضرور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان میں معیشت بہتر ہوتی ہے اسی وقت انتشار کی سیاست شروع کردیتے ہیں، کل کسی نے پاکستان کی بہتری کےلئے کوئی بات نہیں کی ،ہر کوئی اڈیالہ کے ملزم کی بات کرتا رہا۔\932