شہر قائد کے لوگوں نے عوامی گورنر کا لقب دیا ہے، نظام مصطفی کا نفاذ ملکی مسائل کا واحد حل ہے، گورنر سندھ

دشمن کو جلانے کے لیے پاک فوج سے محبت کریں۔پاکستان 2040 میں کتنی ایکسپورٹ کرے گا اس کا ڈرافٹ تیار کیا ہے،کامران ٹیسوری

بدھ 18 ستمبر 2024 16:57

شہر قائد کے لوگوں نے عوامی گورنر کا لقب دیا ہے، نظام مصطفی کا نفاذ ملکی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2024ء) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ مجھے شہر قائد کے لوگوں نے عوامی گورنر کا لقب دیا ہے۔ نظام مصطفی کا نفاذ ملکی مسائل کا واحد حل ہے، دشمن کو جلانے کے لیے پاک فوج سے محبت کریں۔پاکستان 2040 میں کتنی ایکسپورٹ کرے گا اس کا ڈرافٹ تیار کیا ہے۔گورنر کامران ٹیسوری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہائوس میں میرے 2 سال مکمل ہوئے ہیں، آج ہی کے دن میرا نوٹیفکیشن ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 50ہزار نوجوانوں کوآئی ٹی سمیت مختلف کورسز کرائے، حیدرآباد آئی ٹی انیشی ایٹو کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ گورنرہائوس کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔گورنر سندھ نے کہا کہ ہم نے موٹرسائیکل اسکیم لانچ کی، کراچی میں 30 اور پورے ملک میں 100ہوٹلز ہونے چاہئیں، پاکستان میں 10 سے زائد ایئرلائنز ہونی چاہئیں، کراچی کو آئی ٹی سٹی بنا کر ہی دم لیں گے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ 2040 کا پاکستان کیسا ہونا چاہیے، کتنی ایکسپورٹ کرے گا، اس کا ڈرافٹ تیار کیا ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان، چیمبر آف پاکستان اور دیگر کو خطوط لکھے ہیں، 25 دسمبر کو تمام اسٹیک ہولڈرز سے روڈ میپ لیں گے۔انہون نے کہاکہ پاکستان 2040 میں کتنی ایکسپورٹ کریگا اس کا ڈرافٹ تیار کیا ہے، 25 دسمبر کو تمام اسٹیک ہولڈرز سیروڈ میپ لیں گے۔

کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ عوام نے عوامی گورنر کا لقب اس لئے دیا کہ ہم نی16 سے 18 گھنٹے کام کیا، ایم کیوایم پاکستان کے تین حصوں کومیں نے جوڑا، ایم کیوایم کو اس لئے متحد کیا تاکہ وہ ملک کو ٹھیک کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 ایئر لائنز ہونی چاہئیں، کراچی میں 30 اور ملک بھر میں 100 ہوٹل ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی کو آئی ٹی سٹی بنا کر ہی دم لیں گے، حیدرآباد آئی ٹی انیشی ایٹیو شروع کرنے کی تیار کر لی ہے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ اسلام کے اصولوں پر ترقی یافتہ ممالک عمل کر رہے ہیں، تمام مسالک کاروباری شخصیات این جی اوز کو ایک میز پر بٹھایا ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے 3 حصوں کو میں نے جوڑا، ایم کیو ایم کو اس لیے متحد کیا تاکہ وہ ملک کو ٹھیک کرے، ہم اس پاکستان کی بات کر رہے ہیں جو معاشی طور پر مضبوط ہو گا۔