بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ ستمبر میں 17کشمیری شہید کردیے،مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی400 اضافی کمپنیاں تعینات

منگل 1 اکتوبر 2024 18:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2024ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ ستمبر میں ایک لڑکے سمیت 17کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 14کشمیریوں کو ماورائے عدالت اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا،فوجیوں نے اس دوران محاصرے اور تلاشی کی 151 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم 196عام شہریوں اور سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا جن میں سے بیشتر کیخلاف پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے فوجی کارروائیوں، گرفتاریوں اور کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔دریں اثناء قابض حکام نے آج ڈھونگ اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے کے موقع پر صرف شمالی کشمیر میں بھارتی پیراملٹری سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 400اضافی کمپنیاں تعینات کرکے مقبوضہ علاقے کوایک فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا۔

یہ کمپنیاں مقبوضہ علاقے میں پہلے سے موجود بھارتی فوج اور بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے علاوہ ہیں تاکہ جموںو کشمیر پر بھارت کے جابرانہ قبضے کو مزید مضبوط کیاجاسکے ۔ سرینگر جموں شاہراہ پر متعدد چوکیاں قائم کی گئیں اور کشمیریوں کی نقل و حرکت پر نظررکھنے کیلئے تمام سڑکوں پر سخت تلاشی لی جارہی ہیں۔ناقدین اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں انتخابات کی قانونی حیثیت پرسوال اٹھاتے ہیں۔

بھارتی پولیس نے گزشہ ایک ماہ سے لہہ سے نئی دلی تک پیدل مارچ کرنے والے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک سمیت120 سے زائد کارکنوں کو نئی دلی کی سرحد پر گرفتارکرلیاہے۔ یہ لوگ لداخ کوچھٹے شیڈول میں شامل کرنے اور مقامی زمینوں اورخطے کی شناخت کے تحفظ کے لیے مارچ کررہے تھے۔ کانگریس رہنماراہول گاندھی نے گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے ناقابل قبول قرار دیاہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے افسوس کا اظہار کیاہے کہ مودی حکومت کے دورمیں جموں و کشمیر کے عوام اپنی عزت، وقار اور شناخت کھو چکے ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایڈولف ہٹلر کے بعد سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیاہے۔ انہوں نے نیتن یاہو کی حکومت کے ساتھ بھارتی حکومت کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر تنقید کی جس میں فلسطین اور لبنان میں بے گناہ لوگوں کو مارنے کیلئے استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور ڈرونز کی فراہمی بھی شامل ہے۔