مولانا فضل الرحمان کی بلاول بھٹو سے ملاقات، ملکی سیاسی امور پر تبادلہ خیال

ملاقات میں مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی، دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس خوش آئند قرار دیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 15 اکتوبر 2024 19:59

مولانا فضل الرحمان کی بلاول بھٹو سے ملاقات، ملکی سیاسی امور پر تبادلہ ..
کراچی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اکتوبر 2024ء ) سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے درمیان مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔ اعلامیہ پیپلزپارٹی کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بلاول ہاؤس گئے۔

جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملکی سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے اتفاق کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس خوش آئند ہے اور خطے کے استحکام میں معاون ہوگا۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد میں پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور، پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، شازیہ مری، سید نوید قمر اور مرتضی وہاب بھی شامل تھے۔

جمعیت علمائے اسلام کے وفد میں مولانا اسعد محمود، مولانا ضیاالرحمان، راشد محمود سومرو اور ناصر محمود سومرو، کامران مرتضی، مفتی ابرار، مولانا اسجد محمود، مولانا عبیدالرحمان اور عثمان بادینی بھی شامل تھے۔ مزید برآں پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنماء شازیہ مری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا سیاسی تجربہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، ہماری ان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ رہی ہے، ہم ان کا تہہ دل سے احترام کرتے ہیں، 1973کے آئین میں مولانا فضل الرحمان کے بزرگوں کا حصہ ہے، آج بھی آئینی ترامیم میں ان کی رائے بڑی اہم ہے، مولانا نے کسی موقع پر آئینی عدالت کی مخالفت نہیں کی۔

آئینی عدالت کی شکل پر اعتراض ہوسکتا ہے۔ عدالتیں عام آدمی کے کیسز کو بھولتی جارہی ہیں، عدالتیں سیاسی اور آئینی معاملات میں پڑی ہوئی ہیں۔ آج ایک نوجوان بلاول بھٹو کی شکل میں اپنے قائد عوام کے منشور کو آگے لے کر چل رہا ہے۔ایم کیوایم بلدیاتی نظام کو آئینی ترامیم کا حصہ بنانے کیلئے بات کررہی ہے۔ ہم سب کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں۔