سندھ میں پانی کے مسئلے پر غیور عوام سراپا احتجاج ہیں،سردار عبدالرحیم

جمعرات 17 اکتوبر 2024 21:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2024ء) ارسا ایکٹ میں غیر آئینی ترامیم اور دریائے سندھ پر 6 نئے کینال بنانے کی منظوری کے خلاف کل 18 اکتوبر کو کراچی سے بیداری مارچ کا آغاز ہوگا بیداری مارچ کے شرکا ٹھٹھہ، سجاول سے ہوتے ہوئے 19 اکتوبر کو بدین پہنچیں گے جہاں جلسہ عام منقعد ہوگا، کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع کے پانی، وسائل اور حقوق پر کرپٹ حکمرانوں کو ڈاکہ مارنے نہی دینگے ان خیالات کا اظہار سردار عبدالرحیم نے جی ڈی اے کے رہنماں اور کارکنان سے ملاقات کے دوران کیا - سردار عبدالرحیم نے کارکنوں کو بیداری مارچ میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی اور کہا کہ کراچی کے عوام کا سمندر اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہوگا انہوں نے کہا کہ بدعنوان حکمران جعلی اسمبلیوں میں بیٹھ کر عوام کے حقوق کا سودا کررہے ہیں جو عوام یکسر مسترد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

سردار عبدالرحیم نے مزید کہا کہ ملک میں افراتفری اور غیر یقینی صورتحال پر عوام الناس کو سخت تشویش ہے سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے چوریاں ڈکیتیاں اغوا برائے تاوان، دھماکے، لوٹ کھسوٹ عروج پر پہنچ گئی ہں عوام بدحال ہیں ہر جانب معاشی ابتری ہے لٹیرے حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہی ہو رہی ہیں اور غریب عوام خود کشیوں پر مجبور ہیں سردار عبدالرحیم نے بتایا کہ بیداری مارچ کے شرکا 18 اکتوبر کو 12 بجے ملیر پریس کلب گلشن حدید پر جمع ہوں گے جہاں سے صوبائی رہنماں کی قیادت میں گھگھر پھاٹک دھابیجی گھارو سے ہوتے ہوئے شام 4 بجے ٹھٹھہ پہنچیں گے ٹھٹھہ میں مرکزی چوک پر جلسہ ہوگا، 19 اکتوبر کو ٹھٹھہ سے صبح 11 بجے سجاول گولاڑچی سے ہوتے ہوئے بدین کے لئے روانہ ہوں گے اور شام 4 بجے بدین میں جلسہ عام ہوگا جلسہ عام سے جی ڈی اے کے چیف کوآرڈینیٹر اور فنکشنل مسلم لیگ سندھ کے صدر سید صدرالدین شاہ راشدی، سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت علی جتوئی، غلام مرتضی جتوئی، ڈاکٹر صفدر عباسی سید زین شاہ، ایاز لطیف پلیجو، ڈاکٹر قادر مگسی، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، پی ٹی آئی جمعیت علما اسلام اور جماعت اسلامی کے رہنماوں سمیت دیگر مرکزی رہنما خطاب کریں گے۔