چائنہ نے 65 بلین ڈالر گوادر کیلئے دیئے مگر کلائمنٹ چینچ کے باعث گوادر ڈوب رہا ہے ، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

جمعہ 10 جنوری 2025 20:25

چائنہ نے 65 بلین ڈالر گوادر کیلئے دیئے مگر کلائمنٹ چینچ کے باعث گوادر ..
گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2025ء) سابق وزیراعلی بلوچستان ممبرصوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ چائنہ نے 65 بلین ڈالر گوادر کیلئے دیئے مگر کلائمنٹ چینچ کے باعث گوادر ڈوب رہا ہے اور حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں انہوں نے کہاکہ نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کوئی کارگو نہیں آئیگا بلکہ یہ ائیرپورٹ فضائی جنگی جہازوں کے لیئے بنائی گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پارٹیزاتحاد گوادر کی جانب سے گوادر میں جاری دھرنا میں اپنے خطاب کے دوران کیا ۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا گوادرڈیپ سی پورٹ جنگی مقاصد کیلئے بنایا گیا ہے جس کا اظہار گذشتہ دنوں ہونے والے اجلاس میں بھی کیا گیااور ایک بات واضح ہے کہ گوادر کے نیوانٹرنیشنل ایئرپورٹ پرکوئی کارگو جہاز نہیں آئیگا بلکہ یہ صرف فضائی جنگی جہازوں کے لیئے استعمال کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا اس لیئے گوادر پورٹ اور نیوایئرپورٹ پر مقامی لوگوں کو ملازمت نہیں دی گئی، پہلے امریکہ اور یورپ میں سیاہ فاموں کو ووٹ دینے کا حق نہیں تھا مگر اب بلوچستان میں بلوچ عوام سے ووٹ دینے کا حق چھینا گیا ہے۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کوئٹہ کے ضمنی انتخابات میں نیشنل پارٹی ،بی این پی سمیت جمہوری اور قوم پرستوں نے جے یو آئی کے امیدوار کی حمایت کی مگر 18سو ووٹ لینے والے کو ہرا گیا اور 170 ووٹ لینے کو کو کامیاب کرایا گیا انہوں نے الزمات عائد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اسمبلی اربوں روپے میں فروخت ہوچکی ہے جو جمہوریت کے روح کیلئے باعث شرمندگی ہے اور اسٹبلشمنٹ اور اس کے اشرافیہ طبقے کو بلوچ سے کوئی سروکار نہیں انہیں صرف بلوچستان کی سرزمین چاہے اور یہی طبقہ بلوچستان کے ساحل اوروسائل کو لوٹ رہے ہیں۔

ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بحربلوچ کو بحری قزاق تاراج کر رہے ہیں جس کا زمہ دار صرف محکمہ فشریز بلوچستان نہیں ہے بلکہ دیگر سمندری فورسز بھی اس کے زمہ داروں میں شامل ہیں انہی سمندری فورسز کو سڑک پر چلنے والی بلوچ عوام کی گاڑیاں نظر آتی ہیں مگر سمندر میں ٹرالرز نظر نہیں آتے ۔انہوں نے کہاکہ ایرانی بارڈر" کنٹانی ہور "سے چمن تک سرحدی تجارت کو اپنا بھتہ بڑھانے کیلئے مشکل بنادیا گیا ہیبلوچستان کے لوگوں کا روزگار سمندر اور سرحدی تجارت سے ہے مگر ان کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیاگیا ہے ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا روزانہ کروڑوں روپے کا بھتہ سرحدی چیک پوسٹ ٹوکن سسٹم سے کما رہے ہیں کوئی پوچھنے ولا نہیں ہے عوام ایک وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے۔