مونس الٰہی بڑی قانونی جنگ میں جیت حاصل کرنے میں کامیاب

سابق وفاقی وزیر کے خلاف گجرات میں درج قتل و معاونت کا مقدمہ جھوٹا ثابت، عدالت نے اشتہاری قرار دیے جانے کا فیصلہ واپس لے لیا

muhammad ali محمد علی بدھ 15 جنوری 2025 20:50

مونس الٰہی بڑی قانونی جنگ میں جیت حاصل کرنے میں کامیاب
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جنوری2025ء) مونس الٰہی بڑی قانونی جنگ میں جیت حاصل کرنے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف مونس الٰہی نے بڑی قانونی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے سنگین جرم کے کیس میں خود کو عدالت سے بڑا ریلیف دلوانے میں کامیاب ہو گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری مونس الہٰی کے خلاف گجرات میں درج قتل و معاونت کا مقدمہ جھوٹا ثابت ہو گیا۔ عدالت نے مدعی اور گواہان کے بیانات حلفی کے بعد مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ مونس الٰہی کی والدہ بیگم قیصرہ الٰہی نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ اس کیس کے حوالے سے بدھ کے روز تب اہم پیش رفت ہوئی ، گجرات کے سیشن مجسٹریٹ سیف اللہ تارڑ نے درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

بیگم قیصرہ الٰہی نے اپنی درخواست میں کہا مذکورہ مقدمے کا اندراج 29 جون 2023 کو ہوا جبکہ مونس الٰہی 28 دسمبر 2022 سے بیرون ملک مقیم ہیں، بدنیتی کی وجہ سے مونس الٰہی کو اس کیس میں شامل اور بعد ازاں اشتہاری قرار دیا گیا۔ دوران سماعت تب اہم پیش رفت ہوئی جب مقدمہ کے مدعی محمد اکرم اور گواہان محمد اسجد اور سجاد اشرف نے عدالت میں بیان حلفی جمع کروا دیے۔

مقدمے کے مدعی محمد اکرم اور گواہان محمد اسجد اور سجاد اشرف نے سیشن مجسٹریٹ کے روبرو اپنے بیان حلفی میں کہا کہ ہم نے مونس الٰہی پر کبھی کوئی الزام نہیں لگایا۔ چونکہ مونس الٰہی کا اس مقدمہ سے کوئی تعلق واسطہ نہیں اس لیے ہم اس معاملے میں مونس الٰہی کے خلاف کارروائی کا کوئی عندیہ نہیں رکھتے۔ مدعی محمد اکرم نے عدالت میں بیان دیا کہ پولیس نے بددیانتی سے مونس الٰہی کو اس کیس میں ملوث کر کے غیر قانونی طور پر وارنٹ حاصل کیا لہٰذا مونس الٰہی کے خلاف وارنٹ گرفتاری اور اشتہاری قرار دینے کی کارروائی منسوخ کی جائے۔

مدعی اور گواہان کے بیانات کے بعد ایڈیشنل سیشن جج گجرات سیف اللہ تارڑ نے مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لے کر معاملہ نظرثانی کیلئے اسی عدالت کو واپس بھجوا دیا۔