دریائے سندھ بچائو تحریک کا سندھو دریا پر چھ نئی کینالز بنانے کے خلاف فیصلہ کن تحریک چلانے کا اعلان

27اپریل کو کراچی میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان، 13 فروری کو لاڑکانہ میں اینٹی کینال ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی حمایت، 16 فروری کو سیہون تا میہڑ احتجاجی ریلی نکالی جائیگی ،ڈاکٹرصفدرعباسی مارچ کے مہینے رمضان المبارک میں افطار پارٹیاں ہونگی جن میں دریائے سندھ پر کینالز بنانے کے غیر آئینی فیصلے کے خلاف عوام کو متحرک کیا جائیگا،پریس کانفرنس

منگل 4 فروری 2025 22:20

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2025ء)دریائے سندھ بچائو تحریک نے سندھو دریا پر چھ نئی کینالز بنانے کے خلاف فیصلہ کن تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے منگل کو فنکشنل لیگ ہاس کراچی میں منعقدہ اپنے ایک اہم اجلاس کے بعد پرہجوم پریس کانفرنس میں رہنمائوں نے 27اپریل کو کراچی میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا، 13 فروری کو لاڑکانہ میں اینٹی کینال ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی حمایت، 16 فروری کو سیہون تا میہڑ احتجاجی ریلی نکالی جائیگی مارچ کے مہینے رمضان المبارک میں افطار پارٹیاں ہونگی جن میں دریائے سندھ پر کینالز بنانے کے غیر آئینی فیصلے کے خلاف عوام کو متحرک کیا جائیگا۔

رہنماں نے متنبہ کیا کہ حکمران دریائے سندھ پر کینالز بنانے کا فیصلہ واپس لیں ، اپنی پریس کانفرنس میں دریائے سندھ بچا تحریک کے رہنماں سید زین شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار عبدالرحیم، حافظ طاہر مجید، ڈاکٹر مسرور سیال، بیرسٹر حسنین مرزا، منان شیخ و دیگر کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ پر چھ نئی کینالز کی تعمیر اتنا آسان مسئلہ نہیں جتنا ناعاقبت اندیش جعلی مینڈیٹ والے حکمران سوچ رہے ہیں یہ سندھ کی آئندہ نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے، سندھ کے مفادات کا سودا کسی اور نے نہیں بلکہ پیپلزپارٹی نے کیا ہے اجلاس میں دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں پہلی قرارداد میں پیپلز پارٹی کی دریائے سندھ پر چھ نہروں کے معاملے پر دوغلہ پن دکھانے پر اور اس کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی مذمت کی گئی جنہوں نے اس منصوبہ کی اجازت دی اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ آصف زرداری اس منصوبے کی کھل کر مذمت کریں اور اس منصوبے کی تعمیر کے لیے دی گئی کسی بھی منظوری سے عوامی طور پر انکار کریں - دوسری قرارداد میں کوٹری کمانڈ ایریا کو اسٹریجک اثاثہ قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا کہ کوٹری کمانڈ ایریا کا دریائے سندھ کے پانی پر سب سے زیادہ حق ہے کوٹری بیراج سے 42 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوتی ہے اس علاقے میں پانی کی قلت سے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہوگا چھ نئی کینالز کی تعمیر بنیادی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے قرارداد میں کہا گیا کہ سمندر میں گرنے والا پانی ضائع نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک قدرتی عمل ہے اسکے ماحولیاتی اور معاشی اثرات پڑتے ہیں دنیا کے دیگر دریاں کا پانی بھی وہاں کے سمندروں میں گرتا ہے صرف دریائے سندھ کے پانی کے سمندر میں گرنے پر اعتراض کیوں ہے۔

(جاری ہے)

دریائے سندھ بچا تحریک کے کنوینر سید زین شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ پر چھ نئی کینالز بنانے کے خلاف دریائے سندھ بچا تحریک قائم کی گئی تھی اس مسئلے پر ہم بیداری مارچ سے لیکر کئی احتجاج کرچکے ہیں گرین پاکستان انشیٹیو کے تحت دریائے سندھ پر چھ نئی کینالز بہت گھمبیر مسئلہ ہے یہ ہماری نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے آج کے اجلاس میں تمام جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے حکمرانوں کے متعصبانہ فیصلے کے خلاف سندھ کا بچہ بچہ سراپا احتجاج ہے ان کینالز کی تعمیر سے سندھ کی زراعت بنجر ہو جائیگی کراچی اور حیدرآباد میں پینے کا پانی ناپید ہو جائیگا پیپلزپارٹی اور نواز لیگ کا یہ فیصلہ ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے ہم اس فیصلے کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے انہوں نے کہا کہ پیر صاحب پگارا کہہ چکے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو پانی کے سودے کے عیوض گزشتہ الیکشن کی جیت تحفے میں دی گئی تھی اس گھنانے جرم میں پہلے نمبر پر صدر مملکت اور انکا بیٹا بلاول زرداری ہے دوسرے نمبر پر پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ہے جو ان فیصلوں میں ملوث ہے سید زین شاہ نے کہا کہ ہماری تحریک پرامن ہے فارم 47 کی پیداوار حکمران غیر آئینی فیصلے کررہے ہیں حکمرانوں کو یہ فیصلے واپس لینا ہونگے ہمیں اتنا مجبور نہ کریں کہ ہم سڑکیں بند کریں۔

انہوں نے جعلی الیکشن کے خلاف 8 فروری کو یوم سیاہ منانے کا بھی اعلان کیا۔ جی ڈی اے کے ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ چھ کینالز کے فیصلے سے نہ صرف زراعت بلکہ کراچی اور حیدرآباد میں پانی کا بدترین بحران پیدا ہوگا کینجھر جھیل میں جب تک پانی نہیں آئیگا تو کراچی میں پانی کیسے آئیگا ہم کسی طور بھی اپنی تحریک سے دستبردار نہیں ہونگے ہم اب آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں ہم مختلف سیاسی ، سماجی جماعتوں، سول سوسائٹی اور آبادکاروں کے ساتھ بھی رابطے کررہے ہیں تاکہ بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جاسکے سوشل ایکٹیویسٹ ہمارے ساتھ ہونگے 8 فروری کے دھاندلی زدہ الیکشن والوں کے پاس ہماری تقدیر کے فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، پیکا ایکٹ، آئینی ترامیم اور چھ کینالز کے خلاف ملک کے عوام سراپا احتجاج ہیں ہم انہیں مسترد کر چکے ہیں آئی ایم ایف کہنے پر زراعت پر ٹیکس عائد کیا گیا جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔

جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی سندھ حافظ طاہر مجید نے کہا کہ سندھ کو بنجر بنانے کی ہر سازش کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں غلاموں کی کوئی سوچ نہیں ہوتی ان پر سوچ مسلط کی جاتی ہے زرداری صاحب نے سندھ واپس بھی آنا ہے عوام انکو سندھ کی سرحد عبور کرنے نہیں دینگے اس موقع پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر مسرور سیال نے کہا کہ موجودہ حکمران جعلی ہیں یہ فارم 47 کی پیدوار ہیں انکے پاس کوئی آئینی اخلاقی مینڈیٹ نہیں ہے پیپلزپارٹی کی منافقت کھل کر سامنے آ چکی ہے۔

اس موقع پر قومی عوامی تحریک کے منان شیخ، فرحان لاڑک، ایس یو پی کے روشن برڑو، خواجہ نوید امین، عوامی جمہوری پارٹی کے حریف چانڈیو، محمد جمن تنیو، غلام قمبر حاجانو، فنکشنل مسلم لیگ کے عبدالکریم شیخ، فقیر غلام نبی منگریو، اسامہ جعفری، جی ڈی اے کے ارمان فیاض سمیت دیگر موجود تھے۔