
موسمیاتی تبدیلی کی کوئی سرحد نہیں ہے، یہ ہر سطح تک جاتی ہے، شیری رحمن
جمعرات 6 فروری 2025 23:04

(جاری ہے)
ورلڈ اکنامک فورم کی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ’مزاحمت‘ کیوں ہے۔
شیری رحمن نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی کوئی سرحد نہیں ہے، چاہے آپ کو پسند ہو یا نہیں، موسمیاتی تبدیلی عالمی سطح سے مقامی سطح تک جاتی ہے اور یہ کوئی سرحد نہیں جانتی۔موسمیاتی تبدیلی کی سابق وزیر نے یاد دلایا کہ 2022 کے مون سون کے سیلاب کے بعد بھی انہوں نے یہی انتباہ کیا تھا۔لاس اینجلس کے جنگل میں لگنے والی حالیہ آگ کا ذکر کرتے ہوئے جس نے بین الاقوامی میڈیا میں بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی، انہوں نے کہا کہ دو سال قبل بلوچستان میں لگنے والی اسی طرح کی آگ کے بارے میں آپ نے زیادہ نہیں سنا ہوگا، اس کی وجہ یہ ہے کہ میڈیا کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ اس آگ نے ہزاروں ایکڑ پر پھیلے پائن کون کے جنگلات کو جلا دیا، یہ ہر جگہ اور تمام جگہوں پر ایک ہی وقت میں ہے۔شیری رحمٰن نے خبردار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے ’انکار‘ ایک بار پھر نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت بہت سے ممالک میں موسمیاتی تبدیلی سے انکار واپس آ رہا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ ہمارے پاس ایک علمی تکبر ہے کہ یہ ہمارے ساتھ نہیں ہونے والا ہے، یہ شاید پھر نہیں ہوگا کیونکہ ہم واقعی ذمہ دار نہیں ہیں، تو پھر کون ذمہ داری لے گا ۔ اپنے خطاب میں سابق وفاقی وزیر نے پاکستان کی راہ میں حائل تین وسیع مسائل کی نشاندہی کی جس میں موسمیاتی تبدیلی کو ایک بیرونی مسئلے کے طور پر دیکھنا بھی شامل ہے۔پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے حال ہی میں اپنے صوبے کو درپیش اسموگ کے بحران پر بات کی۔انہوںنے کہاکہ 4،5 سالوں سے لاہور میں اسموگ کا مسئلہ تھا، اسموگ سے صرف لاہور نہیں بلکہ ملک اور خطے کے دیگر حصے بھی متاثر ہوئے تاہم اب اس کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ماس ٹرانزٹ کو روایتی ایندھن سے الیکٹرک پر منتقل کیا جارہا ہے، صوبے بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی عائد ہے اور تمام ادارے پلاسٹک کے تھیلوں سے متلعق متحرک ہیں۔سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ کاشتکاروں کو باقیات جلانے سے روکنے کے لیے سپرسیڈر دیے گئے، فصلوں کی باقیات کے استعمال کے لیے بایوریفائنری بھی متعارف کرارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چاہتی ہیں اسموگ پر بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کی کانفرنس ہو۔عالمی بینک میں موسمیاتی تبدیلی کی ڈائریکٹر ویلری ہکی نے پاکستان کو کلائمیٹ فنانس کی اہم ضرورت کے سیشن سے خطاب کیا۔ویلری ہکی نے ماحولیات کی فنڈنگ کے مسئلے پر بات کرنے سے پہلے مقررین کی بصیرت کو شاندار قرار دیتے ہوئے ان کے موقف کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ ہم پیسے کے بارے میں بات کر رہے ہیں، چاہے وہ گھریلو یا عوامی بجٹ ہو، نجی مالیات ہو، یا بین الاقوامی پبلک فنانس، سچ یہ ہے کہ یہ سب کافی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ کلائمیٹ فنانس کے ساتھ بھی ہم نے اسے بہتر نہیں بنایا ہے، احولیات کی مالی اعانت کا 70 فیصد تخفیف اخراج کے لیے جاتا ہے ، لیکن آج ہم نے سنا ہے کہ تخفیف اخراج واقعی مسئلہ نہیں ہے، مسئلہ ماحولیاتی موافقت کا ہے۔انہوںنے کہاکہ تمام ماحولیاتی مالیات میں سے 20 فیصد سے بھی کم گلوبل ساؤتھ کو جاتا ہے، جہاں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات حقیقی ہیں۔لمز کے وائس چانسلر علی چیمہ نی2047 میں پاکستان کی 100 ویں سالگرہ منانی: ماحولیات کی لچک اور ماحولیاتی انصاف کے لیے ایک وژن کے عنوان سے سیشن کی صدارت کی۔اسکرین پر دکھائے گئے گراف اور اعداد و شمار کے ساتھ، علی چیمہ نے ماحولیات کے بحران کے تاریخی ارتقا کے بارے میں بات کی، انہوں نے کہا کہ ایک گراف غربت میں زندگی بسر کرنے والی عالمی آبادی کے تناسب کو ظاہر کرتا ہے، صنعتی انقلاب کے بعد اس تناسب میں کمی آنا شروع ہوئی۔وائس چانسلر لمز نے گزشتہ دہائیوں کے دوران پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ 2050 تک درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ابتدائی صنعتکاروں کو اس طرح کے چیلنج کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا، 2 مزید چیلنجز بھی ہیں، جن کا تعلق صحت عامہ اور زراعت سے ہے۔علی چیمہ نے ایک اور گراف کی وضاحت کرتے ہوئے،جس میں اوسط درجہ حرارت میں اضافے کے خلاف کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، کہا کہ جیسے جیسے ابتدائی صنعت کاروں نے پھلنا پھولنا شروع کیا، انہیں انسانی ساختہ عالمی ماحولیاتی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ اس لیے وہ ماحولیات کے چیلنج کے بغیر صنعت کاری اور ترقی پر زور دے سکتے ہیں۔مزید قومی خبریں
-
صوبے میں تمام عوامی خدمات کی فراہمی کے عمل کو ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ
-
نظام صحت میں بہتری کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردارادا کرنا ہو گا، خواجہ سلمان رفیق
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا منشیات فروشوں پر فائرنگ کے واقعے میں شہید ہونے والے کانسٹیبل عمران وینس اور کانسٹیبل رانا شفیق کو خراج عقیدت
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی لکی مروت میں دہشت گرد حملے کو ناکام بنانے پر کے پی پولیس کی ستائش
-
مملکتِ خداداد پاکستان ایک عظیم نعمتِ کبریٰ ہے، جس کی قدر کرنا ہر شہری کا فرض ہے‘اسپیکر قومی اسمبلی
-
نافرمانیاں بڑھنے سے رحمتیں اور برکتیں اٹھ جاتی ہیں:ڈاکٹر طاہرالقادری
-
مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان کا اعترافِ جرم سے انکار
-
کے پی حکومت نے 182 ملازمین کو ایک ہی دن میں نوکری سے فارغ کردیا، عظمیٰ بخاری
-
پانی زندگی کی علامت اور آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے،نبی کریمﷺ نے بھی پانی کے ضیاع سے منع فرمایا‘مریم نواز
-
وزیراعلی مریم نواز کا صوبہ بھر کے سپیشل ایجوکیشن اداروں میں طلبہ کو عید گفٹ فراہمی کاآغاز،عید تعطیلات سے قبل 40ہزار بچوں کو عید گفٹ پیش کرنے کا ہدف پورا کیا جائے گا
-
عمران خان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں حکومت کی حمایت کریں پھر شاید قوم انہیں معاف کردے ‘ رانا تنویرحسین
-
ملک کو ترقی، خوشحالی اور استحکام کی راہ پر گامزن کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، یوسف رضا گیلانی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.