ججوں کے تحفظات پر مبنی خطوط نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کو متنازع بنا دیا ہے

اسٹیبلشمنٹ اور غلام حکمران اندھی طاقت اور جعلی اکثریت سے ہر غلط اقدام کررہے ہیں، چیف جسٹس صاحبان اپنی متعلقہ کورٹس کے ججز اجلاس بلا کر آزاد عدلیہ کے تحفظ کیلئے کردار ادا کریں، نائب امیرجماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 10 فروری 2025 19:13

ججوں کے تحفظات پر مبنی خطوط نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کو متنازع بنا دیا ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 10 فروری 2025ء ) نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے گوجرانوالہ، لاہور میں ڈونرز کانفرنس اور نجی ریسٹورنٹ کے افتتاح اور منصورہ میں سوات (خیبرپختونخوا) کے مشران کے وفد سے ملاقات اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ میں اسرائیل کی شکست پر 'کھسیانی بلی کھمبا نوچے' کے مصداق احمقامہ مؤقف کیساتھ نِت نئی اُوٹ پٹانگ تجاویز دے رہا ہے۔

سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام کی اسرائیلی تجویز کسی قیمت پر مِلتِ اسلامیہ کے لیے قابلِ قبول نہیں۔ امریکہ اور برطانیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتلِ عام، نسل کشی کے لیے اسرائیل کی ناجائز سرپرستی کی، اسرائیل اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہا۔

(جاری ہے)

امریکہ اور برطانیہ اسرائیلی یہودیوں کو واپس یورپی ممالک میں بسائیں اور دُنیا کو امن کی طرف لوٹ آنے دیں۔

مصر میں عرب ممالک کا سربراہی اجلاس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطین پر مؤقف اور شیطانی عزائم کو سختی سے مسترد کردیں اور مِلتِ اسلامیہ کے جذبات کی ترجمانی کریں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی اور پیکا ایکٹ آزادی صحافت اور آزادی اظہار کے لیے خطرناک ترین ریاستی اقدامات ہیں۔ ججوں کے تحفظات پر مبنی خطوط نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کو متنازع بنادیا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ اور غلام حکمران اندھی طاقت، جعلی اکثریت سے ہر غلط اقدام کررہے ہیں۔ ججوں کی تقسیم نے اِس عمل کو دوآتشہ کردیا ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان اپنی متعلقہ کورٹس کے تمام ججوں پر مشتمل اجلاس بلائیں اور آزاد عدلیہ کے تحفظ کے لیے جرات مندانہ کردار ادا کریں، وگرنہ صرف عدلیہ ہی مفلوج نہیں ہوگی عوام بھی بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہوتے جائیں گے۔

حکومت پیکا ایکٹ میں ترامیم واپس لے اور صحافتی تنظیموں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے ساتھ ذمہ دار صحافت، ذمہ دار ڈیجیٹل میڈیا کے روڈ میپ کا فیصلہ کرے۔ لیاقت بلوچ نے گوجرانوالہ اور شیخوپورہ میں کسانوں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم کے کاشت کاروں کے لئے آئندہ سال کی فصل گذشتہ سال کی فصل سے بھی زیادہ خوفناک شکل اختیار کررہی ہے۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کِسانوں کی محنت کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ زرعی اخراجات ناقابلِ برداشت ہیں۔ کِسان کی خوشحالی ہی ملک کے معاشی استحکام کی ضمانت ہے، کِسان بدحال ہوگا تو قومی معیشت بھی بدحال رہے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جی ٹی روڈ اور بین الاضلاعی سڑکوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سفر غیرمحفوظ اور خطرناک ہوگیا اور فارم سے مارکیٹ تک کِسانوں کی رسائی بڑی مشکلات سے دوچار ہے۔

جماعتِ اسلامی زراعت کی ترقی اور کِسانوں کے مسائل پر پورے ملک میں جدوجہد منظم کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ مہنگی بجلی اور تیل نے پیداواری سرگرمیوں کو مفلوج کردیا ہے۔ سِری لنکا میں بندر نے پورے ملک کی بجلی بند کردی، پاکستان کے بجلی نظام اور آئی پی پیز میں گُھسے بندروں کو بھی پوری طاقت سے نکالنا ہوگا۔ حکومتی معاشی ترقی کے دعوے نمائشی ہیں، عملاً عام آدمی کی حالت ابتر ہوتی جارہی ہے۔