پورا پاکستان فارم 47 پر ہے

عطا تارڑ الیکشن ہارے، پورا راولپنڈی اور اٹک فارم 47 پر ہے، کراچی کے بہت سارے حلقے فارم 47 پر ہیں، جس جس نے 2024 کے الیکشن میں غلط کام کیا سب کو رگڑا لگنا چاہیے، گورنر پنجاب کا مطالبہ

muhammad ali محمد علی پیر 10 فروری 2025 22:19

پورا پاکستان فارم 47 پر ہے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 فروری2025ء) گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ پورا پاکستان فارم 47 پر ہے، عطا تارڑ الیکشن ہارے، پورا راولپنڈی اور اٹک فارم 47 پر ہے، کراچی کے بہت سارے حلقے فارم 47 پر ہیں، جس جس نے 2024 کے الیکشن میں غلط کام کیا سب کو رگڑا لگنا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2024 کے انتخابات میں پورے پاکستان میں جیتنے والے فارم 47 پر منتخب ہوئے ہیں، 2013، 2018 اور 2024 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی، 2024 میں فارم 45 اور فارم 47 کی خرابی تھی، ملکی تاریخ میں کوئی ایک آدھ ہی ایسا الیکشن ہوا ہوگا، جس پر سب نے کہا ہو کہ شفاف الیکشن ہوئے۔

مجھے گارنٹی ہے تارڑ صاحب (عطا تارڑ) ہارے ہوئے تھے، پورا راولپنڈی اور اٹک فارم 47 پر ہے، کراچی کے بہت سارے حلقے فارم 47 پر ہیں، اٹک میں میرا حلقہ (این اے 50) فارم 47 پر ہے، میں الیکشن ہارا ہوا ہوں۔

(جاری ہے)

جس جس نے 2024 کے الیکشن میں غلط کام کیا سب کو رگڑا لگنا چاہیے، سیاست دانوں کو چاہیے کہ وہ کم از کم اس معاملے پر اکٹھے ہوں، کہ کچھ بھی ہوجائے انتخابات میں کسی قسم کی دھاندلی نہ ہونے پائے، تاکہ حقیقی عوامی نمائندگی سامنے آئے۔

سیاسی استحکام کے لیے ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو بات چیت کرسکے، اور اس کی بات چیت لوگ سنیں اور انہیں یقین ہو کہ کل کو ان کیساتھ ہونے والی بات چیت پر عمل بھی ہوگا، ایسا نہ ہو کہ کل کو آپ کہیں کہ کوئی اور نہیں مان رہا، اس لیے ہم اپنے وعدے مکمل نہیں کرسکتے، موجودہ حکومت کی توجہ اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات پر نہیں ہے۔ سردار سلیم حیدر نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ایسا کوئی شخص نہیں جو یہ کردار ادا کرسکے، ایسی ایک ہی شخصیت ہے، وہ صدر آصف علی زرداری ہیں، جنہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دور حکومت میں سب اتحادیوں سے کیے گئے وعدے نبھائے، کامیابی سے اپنی پارٹی کی حکومت کی مدت مکمل کروائی، انہوں نے کہا کہ ن لیگ میں واحد شخصیت اسپیکر قومی اسمبلی ہیں، جو بات چیت کرنا جانتے ہیں، پی ٹی آئی میں تو بات چیت کا رواج ہی نہیں ہے۔