قومی اسمبلی، اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود دیوانی عدالتیں ترمیمی بل سمیت کئی بلز منظو ر

مجموعی طور پر قومی اسمبلی نے 12 منٹ کے دوران 5 بل کی منظوری دی ،امیگریشن ترمیمی بل 2025، مہاجرین کی اسمگلنگ کا تدارک ترمیمی بل 2025، ہیومن اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2025، پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024 اور دیوانی عدالتیں ترمیمی بل شامل اسپیکر کا اسمبلی میں وزارت داخلہ کی غیر واضح دستاویزات کی فراہمی پر برہمی کا اظہار ،وزارت داخلہ کے حکام سے واضح دستاویز فراہم کرنے کی ہدایت ڈالفن فورس، موبائل پیٹرولنگ یونٹس اور 15 کے زریعے شہریوں کو محفوظ بنایا جا رہا ہے، سال 2024 میں کل 231 سرچ آپریشنز کیے گئے، وزیر داخلہ اوورسیز پاکستانیز نے ملک میں ریکارڈ ریمینٹسز بھجوائی ہیں، ترسیلات زر میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے ،خراج تحسین پیش کرتے ہیں، وزیراطلاعات ہم نے انسانی اسمگلنگ کے واقعات کے تدارک کے لیے تینوں قوانین فریقین کی مشاورت سے بنائے، وزیر قانون ………شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی افسران و اہلکاروں، خواجہ کاظم ان کے ساتھیوں سمیت دیگر کی فاتحہ خوانی

پیر 17 فروری 2025 21:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء)قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شدید احتجاج ، شور شرابے اور نعرے بازی کے باوجود دیوانی عدالتیں ترمیمی بل سمیت کئی بل منظور کرلیے گئے۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا جس میں مختلف بل پیش کیے گئے، قومی اسمبلی میں سول سرونٹس ترمیمی بل 2025 پیش کیا گیا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پیش کیا۔

قومی اسمبلی نے دیوانی عدالتیں ترمیمی بل منظور کرلیا، بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا، تاہم اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی اور اجلاس کے دوران شور شرابہ کیا اور نعرے بازی کی۔مجموعی طور پر قومی اسمبلی نے 12 منٹ کے دوران 5 بل کی منظوری دی جن میں امیگریشن ترمیمی بل 2025، مہاجرین کی اسمگلنگ کا تدارک ترمیمی بل 2025، ہیومن اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2025، پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024 اور دیوانی عدالتیں ترمیمی بل شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین قومی اسمبلی کے ضمنی سوالات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ ڈویژن میں سب سے زیادہ انسانی سمگلنگ کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ انسانی اسمگلنگ میں کئی لوگوں کے حادثات ہو چکے ہیں، وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے کئی میٹنگز کی ہیں اور اس حوالے سے قانون سازی بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 436 اسمگلرز گرفتار کیے گئے ہیں، اسمگلرز کی پراپرٹییز ضبط کی جا رہی ہیں، اسمگلر کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کیے کیے ہیں، حکومت انسانی سمگلنگ کے حوالے سے کوئی رعایت روا نہیں رکھے گی، عوام میں شعور بڑھانے کی ضرورت ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں گزشتہ 5 سال میں ریڈ زون میں احتجاج کو روکنے پر اٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات سے متعلق سوال کیا گیا۔

اسپیکر نے اسمبلی میں وزارت داخلہ کی غیر واضح دستاویزات کی فراہمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے حکام سے واضح دستاویز فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ 2 سالوں میں جرائم کی شرح کے حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا۔محسن نقوی نے کہا کہ 2023 کے مقابلے میں 2024 میں 11 فیصد کم جرائم ہوئے، سال 2024 میں 1596 مجرموں پر مشتمل 686 گینگز کو پکڑا گیا جب کہ 2024 میں 80 کروڑ 26 لاکھ سے زائد مالیت کی چوری شدہ اشیا کو برآمد کیا گیا۔

تحریری جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈالفن فورس، موبائل پیٹرولنگ یونٹس اور 15 کے زریعے شہریوں کو محفوظ بنایا جا رہا ہے، سال 2024 میں کل 231 سرچ آپریشنز کیے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہوٹل آئی ایپ کے ذریعے 200 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، اس وقت دارالحکومت میں مختلف لوکیشنز پر 3159 سی سی ٹی وی کیمرہ لگائے گئے ہیں جب کہ 2024 میں مشتبہ افراد کے خلاف 5000 سی ڈی آرز کا تجزیہ کیا گیا۔

پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے گندم کے لیے کم از کم امدادی قیمت کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا۔توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ گندم کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے خاتمے نے کمزور کسانوں کو غیر محفوظ کر دیا، اس سے مارکیٹ کے استحصال کے سامنے بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔توجہ دلاؤ نوٹس پر شرمیلا فاروقی ،خورشید جونیجو، میر غلام علی تالپورصادق میمن اور نفیسہ شاہ کے دستخط ہیں۔

پیپلز پارٹی نے رکن قومی اسمبلی خواجہ علی کاظم کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا، خواجہ علی کاظم 2 مزید دوستوں کے ہمراہ لعل شہباز قلندرز مزار کے حوالے سے محو سفر سے جاں بحق ہوئے، ان کی المناک وفات کی توجہ اس ایوان کی جانب مبذول کرانا تھی۔شگفتہ جمانی نے کہا کہ میں اس معاملے پر ایوان کی توجہ مبذول کرانے کیساتھ بات کرنا چاہتی ہوں جس پر اسپیکر نے کہا کہ فی الوقت میں اس معاملے فاتحہ خوانی کرواسکتا ہوں۔

قومی اسمبلی میں ہیوی ٹریفک کے سبب 100 سے زائد لوگوں کی اموات پر بھی فاتحہ کا مطالبہ کیا گیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی افسران و اہلکاروں، خواجہ کاظم ان کے ساتھیوں سمیت دیگر کی فاتحہ خوانی کرادی، فاتحہ خوانی مولانا عبد الغفور حیدری نے ایوان میں کرائی۔اجلاس کے دوران وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیز نے ملک میں ریکارڈ ریمینٹسز بھجوائی ہیں، ترسیلات زر میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاسپورٹس اور شناختی کارڈز بلاک کرنے کا بنیادی مقصد غلط راستے سے غیر قانونی طریقے سے جانے والوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، جب کوئی اس ملک کے قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ قانونی طریقے سے اس ملک میں رہائش پذیر افراد کا نقصان کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا طبقہ جو ورک پرمٹ اور اقامہ کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی وہاں رہائش اختیار کرتا ہے تو وہ قانونی طریقے سے رہنے والوں کے لئے بھی مشکلات کھڑی کرتا ہے، قانون میں قدغن برابر لگائی گئی ہے۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی، اپوزیشن اراکین کورم کی نشاندہی کے بعد ایوان سے چلے گئے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہاں اپوزیشن اراکین شور کر رہے تھے، قوم دیکھ لے، ہم نے انسانی اسمگلنگ کے واقعات کے تدارک کے لیے تینوں قوانین فریقین کی مشاورت سے بنائے۔انہوںنے کہا کہ ہم قانون بنا رہے ہیں، کریک ڈاؤن جاری ہے، 3 ترامیم ہیں جو متعلقہ کمیٹیوں سے منظور ہو کر آئی ہیں، سزاؤں اور جرمانے میں اضافہ کیا جا رہا ہے، لوگوں کے گھروں سے جنازے اٹھے ہیں، اپوزیشن کو ان کا احساس ہونا چاہیے۔قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کودن 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔