ہم نے بے پناہ سیاسی سرمایہ گنوایا مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے ، اسحاق ڈار

اگر 2017 میں میری بات پر عمل کر لیا جاتا تو 5 برس تک کشکول لے کر نہ پھرنا پڑتا ، پچھلی حکومت معیشت کو 24 ویں سے 20 ویں نمبر پر لے جاتی تو وہ اس کی تعریف کرتے، نائب وزیراعظم کاا وورسیز پاکستانیوں سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 18 فروری 2025 12:30

ہم نے بے پناہ سیاسی سرمایہ گنوایا مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ..
 نیویارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18فروری 2025)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کاکہنا ہے کہ ہم نے بے پناہ سیاسی سرمایہ گنوایا ہے مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے، پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، اگر 2017 میںمیری بات پر عمل کر لیا جاتا تو 5برس تک کشکول لے کر نہ پھرنا پڑتا، نیویارک میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ جو ملک 2017 میں 3 سال بعد دنیا کی 24ویں معیشت بن گیا تھا وہ دیوالیہ ہونے جارہا تھا۔

ملک میں حکومت کسی کی اجارہ داری نہیں بلکہ بار بار تبدیل ہوتی رہتی ہے، مگر ہر کسی کو پاکستان کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پچھلی حکومت معیشت کو 24 ویں سے 20 ویں نمبر پر لے جاتی تو وہ اس کی تعریف کرتے، مگر انہوں نے پاکستان کو 47 ویں معیشت بنا دیا، جس کی کوئی ستائش نہیں کی جا سکتی۔

(جاری ہے)

2013 کے انتخابات سے قبل پاکستان کو معاشی عدم استحکام کا شکار ملک تصور کیا جاتا تھا مگر ہم نے الیکشن جیت کر صرف 3سال میں اقتصادی اشاریے بہتر کر دیے گئے تھے۔

کہا جارہا تھا پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں 12 سے 15 سال لگیں گے مگر الیکشن جیتنے کے بعد 3 سال کے قلیل عرصے میں میکرو اکنامک اشارئیے ٹھیک ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی ایم ایف سمیت تمام مالیاتی اداروں کے سربراہان پاکستان آئے اور وزیراعظم نواز شریف سے ملاقاتوں کے بعد میرے ساتھ بیٹھ کر پاکستان کی تعریفیں کیں تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح آپ کا ملک اڑان بھر رہا ہے یہ جی 20 ملکوں میں شامل ہوجائے گا اور 2017 تک ہم 24ویں معیشت بن گئے تھے۔

ملک میں آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کئے گئے۔ ہم نے کراچی کی روشنیوں کو بھی بحال کیا۔ پاکستان نے پہلی مرتبہ 3 سال میں آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا۔زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر چلے گئے تاہم 2018 میں حکومت کی تبدیلی اور اس کے بعد آنے والے برسوں میں ملک کی معیشت کمزور ہو کر 47 ویں نمبر پر چلی گئی اور دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2022 میں آئینی طریقے سے تحریک عدم اعتماد لانے کے بعد جب پی ڈی ایم کی حکومت بنی وہ کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے بہت مشکل صورتحال تھی۔ ملک کا دیوالیہ ہونا نوشتہ دیوار تھا لیکن ہم نے فیصلہ کیا سیاست داو پر لگتی ہے تو لگ جائے لیکن ریاست بچ جائے اور ہم نے اپنے اپنا کام کر دکھایا۔ 2023 میں انہیں دوبارہ موقع ملا تو معیشت کو استحکام کی طرف لے جایا گیا، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 6.4 فیصد ہو گئی۔ شرح سود 22 فیصد سے گھٹ کر 12 فیصد پر آ گئی۔ زرمبادلہ ذخائر اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔ اب عالمی ادارے دوبارہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کو سراہنے لگے ہیں۔