ہمیں مل کر ضلع میں امن کیلئے کام کرنا چاہئے، سلیم خان ایڈووکیٹ

ْ اگر ہم ناکام ہوئے تو تاریک مستقبل ہماری نوجوان نسل کا انتظار کررہا ہے، رہنماء اے این پی

منگل 25 فروری 2025 20:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2025ء) اے این پی کے سابق صوبائی جنرل سیکرٹری سلیم خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمیں مل کر ضلع میں امن کیلئے کام کرنا چاہیے۔ اگر ہم ناکام ہوئے تو تاریک مستقبل ہماری نوجوان نسل کا انتظار کررہا ہے۔اسلامیہ کالج پشاور میں پڑھانے والے ڈاکٹر یاسین خلیل نے کہا کہ ریاست کہاں تھی، قاتل کو ہر کوئی عزت دیتا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا معاشرہ کہاں کھڑا ہے اور ہمارا معاشرہ کیسا ہے۔

تحصیل کونسل رزڑ کے چئیرمن حاجی غلام حقانی نے کہا کہ اب غنڈے کھلے عام ضلع کے معززین کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ آپ کو صوابی چوک میں مار دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ضلع میں کسی کا بچہ محفوظ نہیں ہے۔قومی وطن پارٹی کے چیئرمین مسعود جبار نے کہا کہ وہ واقعی حیران ہیں کہ صوابی کے ڈپٹی کمشنر نے کانفرنس میں شرکت کی اور نہ ہی زحمت کی۔

(جاری ہے)

ضلعی پولیس افسر اظہر خان نے کہا کہ انہوں نے پیر اور منگل کو درج ہونے والی شکایات کے خلاف تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے اور پولیس سکیورٹی کی فراہمی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ جے یو آئی کے ضلعی سیکرٹری جنرل نورالاسلام نے کہا کہ پولیس اپنا مناسب کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ضلع میں امن خراب ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمود الحسن نے کہا کہ ہر ایس ایچ او کو اس کے تھانے کی حدود میں معلوم ہے کہ قاتل کون ہے، منشیات فروش، ٹھیکیدار قاتل، چور کون ہے۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی کونسل ارشد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ امن کے حصول کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو سر جوڑنا چاہیے۔ صوابی بار کے صدر محمد صغیر خان نے کہا کہ وہ ضلع میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ جنرل سیکرٹری ڈی آر سی محمد رشید ایڈووکیٹ اور صدر صوابی پریس کلب جلیل احمد خان نے کہا کہ سال نو کے آغاز پر صرف ضلع صوابی میں پچاس کے لگ بھگ افراد کا قتل ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے ، پوری ۔ صحیح تفتیش اور سزاں کے نہ ہونے کی وجہ سے معاشرے میں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے ،علما کرام ، وکلا ، عوامی نمائندے ، پولیس اور انتظامیہ مل کر اپنا کردار ادا کریں ۔