Live Updates

پچھلے 50سالوں میں جو کچھ نہیں ہوا وہ آئندہ 50سال میں ہونے جارہا ہے

دہشتگرد کی گرفتاری کا سارا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے، میں نے کہا تھا کہ ٹرمپ کارڈ پی ٹی آئی کی جیب سے نکل کر کسی دوسری جیب میں چلا جائے گا، پی ٹی آئی اور ان کی سیاست غیرمتعلقہ ہوچکی ہے، سینیٹر فیصل واوڈا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 مارچ 2025 23:43

پچھلے 50سالوں میں جو کچھ نہیں ہوا وہ آئندہ 50سال میں ہونے جارہا ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 مارچ 2025ء ) سینئر سیاسی رہنماء فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پچھلے 50سالوں میں جو کچھ نہیں ہوا وہ آئندہ 50سال میں ہونے جارہا ہے، دہشتگرد کی گرفتاری کا سارا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے، کہا تھا کہ ٹرمپ کارڈ پی ٹی آئی کی جیب سے نکل کر کسی دوسری جیب میں چلا جائے گا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے چار ماہ قبل کہا تھا کہ ٹرمپ کارڈ پی ٹی آئی کی جیب سے نکل کر کسی دوسری جیب میں چلا جائے گا، پھر یہ بھی کہا تھا کہ 25سے 45دنوں میں پاکستان کیلئے مثبت خبریں نظر آئیں گی، پچھلے 50سالوں میں جو کچھ نہیں ہوا وہ آئندہ 50سال کیلئے ہونے جارہا ہے، پاکستان دہشتگردی کا شکار ملک ہے، امریکا نے بھی پاکستانی فوج کی ہی تعریف کی ہے،دنیا افواج پاکستان کے ساتھ کنفرٹ ہے جمہوری جنازوں کے ساتھ نہیں۔

(جاری ہے)

میرے لئے سیاست غیرمتعلقہ ہے، پی ٹی آئی غیرمتعلقہ ہوچکی ہے، عمران خان کو پی ٹی آئی کی جانب سے ڈس آن کردیا گیا ہے، بانی کو پی ٹی آئی نے ہی رد کردیا، ٹرمپ کارڈ کی کہانی ختم ہوئی ہے۔ آرمی چیف نے ایک سمت بیان کردی ہے کہ پاکستان پہلے باقی چیزیں بعد میں ہیں۔ دہشتگرد کی گرفتاری کا سارا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے ، میں کہا تھا کہ ڈی چوک میں نہ دھرنا ہوگا نہ کوئی احتجاج ہوگا۔

پی ٹی آئی کمپرومائزڈ ہے، ایک پروگرام کے تحت پی ٹی آئی کو عمران خان کو اندر رکھ رہی ہے، اگلے دس بارہ مہینے باہر آتے نظر نہیں آتے۔مزید برآں مزید برآں مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی سے متعلق پارلیمنٹ ہاؤس میں ان کیمرا بریفنگ ہوئی تھی ، اس وقت فیض حمید تشریف لائے، اصولی طور پر ایسی بریفنگ میں وزیراعظم خود موجود ہوتے ہیں، لیکن سابق وزیراعظم عمران خان میٹنگ میں نہیں آئے کیونکہ وہ اپوزیشن سے ملنا نہیں چاہتے تھے۔

فیض حمید نے بریفنگ دی کہ طالبان کو واپس آنے کا موقع دیا جائے، فیض حمید باجوہ کی منظوری کے بغیر یہ بات نہیں کرسکتے، جنرل باجوہ ان کے ساتھ بیٹھے تھے، اپوزیشن نے مخالفت کی کہ ان کو واپس آنے کی اجازت نہ دی جائے،شہبازشریف نے خدشات کا اظہار کیا تھا لیکن وہاں کون سی ووٹنگ کرائی گئی تھی؟پارلیمنٹ میں بریفنگ اہتمام حجت تھا طالبان کی واپسی کا فیصلہ پہلے کیاجاچکا تھا۔

پرویز خٹک کو وزیر لگانے کا فیصلہ یا ان کا ن لیگ سے تعلق نہیں ہے، پرویز خٹک ہمارے اتحادی ضرور ہیں، یہ حکومت ن لیگ کی نہیں اتحادی حکومت ہے اگر صرف ن لیگ کی حکومت ہوتی تو پرویزخٹک کابینہ کا حصہ نہیں ہوتے۔محسن نقوی کی بھی پارٹی ہے وہ خود بتا سکتے ہیں۔یہ اچھی بات ہے کہ اگر پرویزخٹک کے پی میں حکومت کیلئے کام کرتے ہیں۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات