رواں سال گردشی قرضہ میں 9 ارب کی کی کمی ہوئی ،قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع

پٹرول اور ڈیزل پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جارہی ہے،پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد نہیں،وزیر توانائی

جمعرات 20 مارچ 2025 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2025ء)قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر توانائی اویس لغاری نے تحریری جواب میں بتایا کہ اس سال گردشی قرض میں اضافہ نہیں ہوا پہلے چھے ماہ میں گردشی قرض میں 9 ارب کی کمی ہوئی ہے جبکہ وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل پر دس دس فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جا رہی ہے،پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد نہیں ہے،قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں وزارت خارجہ کی طرف سے تحریری طور پر بتایا گیا کہ پاکستان بھارت سے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے تعمیری روابط اور نتیجہ خیز مذاکرات کر رہا ہیبھارت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ امن اور بات چیت آگے بڑھانے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے، وفاقی وزیر برائے خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی قبضہ سے دوطرفہ ماحول سازگار بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے ،دو طرفہ تعلقات میں مشکلات کے باوجود پاکستان نے ذمہ داری سے کام جاری رکھا،لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کو برقرار رکھا گیا ہے،اکتوبر 2024 میں کرتارپور راہداری معاہدے کی مذید پانخ سال کے لیے تجدید کی گئی افغانستان پاکستان کی سفارتی رسائی میں اہم ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ دہشتگرد گروپوں خصوصا ٹی ٹی پی کی طرف سے افغان سرزمین کا استعمال ہمارے باہمی تعلقات میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے،اس مسلے کو حل کرنے کی ہماری تمام کوششوں کا اب تک کوئی نتیجہ خیز جواب نہیں ملا اجلاس میں وزیر توانائی اویس لغاری نے تحریری جواب میں بتایا کہ اس سال گردشی قرض میں اضافہ نہیں ہوا پہلے چھے ماہ میں گردشی قرض میں 9 ارب کی کمی ہوئی،گردشی قرض میں اضافے کی بڑی وجوہات طرز حکمرانی، ڈسٹریبیویشن اور ٹرانسمیشن میں ناقص کارکردگی، مہنگائی نصب شدہ استعداد سے کم استفادہ، روپے کی قدر میں کمی ہے وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل پر دس دس فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جا رہی ہے،پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد نہیں ہے،پٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 60 روپے فی لٹر وصول کی جا رہی ہے،یکم جولائی 2024 سے پٹرولیم مصنوعات کو سیلز ٹیکس سے مستثنی کر دیا ہے۔