بلوچستان میں ٹرین پر اب 22 سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے،ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے مستقل حل ایم ایل ون پر عملدرآمد ہے، بلال اظہر کیانی

جمعہ 21 مارچ 2025 15:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2025ء) وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ ریلوے میں ایک ہزار پولیس اہلکار بھرتی کئے جا رہے ہیں،بلوچستان میں ٹرین پر اب 22 سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے،حادثات سے بچائو اور ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے مستقل حل ایم ایل ون پر عملدرآمد ہے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں شہلا رضا کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی نے بتایا کہ ریلویز کی اپنی پولیس ہے جس میں 2 ہزار 802 اہلکار ہیں بلوچستان میں 13 اہلکار ڈیوٹی دیتے تھے ان میں 8 ایف سی اہلکار شامل ہیں۔

اب جعفر ایکسپریس کے سانحہ کے بعد اب 22 اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ٹریک کی فنسنگ کی جائے گی۔واک تھرو گیٹس کی تنصیب بھی ہوگی۔

(جاری ہے)

بولان اور جعفر ایکسپریس کو جلد بحال کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ حادثات کا مستقل حل ایم ایل ون ہے جس کے تحت تیز ترین ٹرین اور کرسنگ پوائنٹس پر انڈر پاسز اور فلائی اوور بھی ہوں گے۔اس پر سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت بھی کام ہورہا ہے۔

سحر کامران کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایم ایل ون نواز شریف کے دور میں سی پیک کے تحت زیر غور آیا۔حادثاث کا مستقل حل ایم ایل ون ہی ہے جس سے وقت میں بھی 40 فیصد کمی آئے گی۔شازیہ مری کے سوال کے جواب میں بلال اظہر کیانی نے بتایا کہ سنفر ڈاگس سے مچھ سمیت مختلف جگہوں پر چیک ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سٹیشن فنسنگ کی جارہی ہے۔ایم ایل ون پر چین کی ٹیکنیکل ٹیم کا وزٹ جلد متوقع ہے۔

پہلے مرحلہ میں کراچی حیدرآباد کے پیکیج ون پر فوکس ہے۔اس وزٹ کے بعد اس کو حتمی شکل دے کر جلد کام شروع ہونے کی توقع ہے۔احمد سلیم صدیقی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ریلوے پولیس میں اضافہ پر بھی غور کیاجائے گا۔جعفر ایکسپریس کے طرز کے حادتاث سے مستقبل میں بچائو کےلئے ہر قسم کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ہم مستقبل میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری پر غور کررہے ہیں تاکہ ریونیو میں بہتری آسکے۔

ابرار علی شاہ کے سوال کے جواب میں بلال کیانی نے بتایا کہ فیول لاگت کم کرنے کے لئے پی ایس او کے ذریعے کنٹریکٹ بہتر بنایا ہے۔پہلے سٹیشن تک پہنچانا بھی ریلوے کا کام تھا اب ریلوے کے ڈپو پر ہی یہ ڈیلیوری دی جائے گی۔8 سٹیشنز پر یہ کام مکمل ہوگیا ہے۔بجلی کی کھپت نیٹ میٹرنگ سے نمایاں کم ہوئی ہے۔ریونیو میں اضافہ کے لئے کوچز کو بڑھایا گیا ہے۔

2300 ٹن فریٹ کے ساتھ ہی ٹرین روانہ ہوگی۔حنا ربانی کھر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان ریلوے میں ٹرانسفارمیشن کی ضرورت ہے یہ طویل عرصہ سے نقصان میں چل رہا ہے اس کا مستقل حل ایم ایل ون ہے۔ہیں نجی شعبہ کے لئے دروازے کھولنے ہوں گے۔پسنجر سائیڈ میں اس کی شروعات ہوئی ہیں اب فریٹ کی طرف جارہے ہیں۔ہم برآمدات میں اضافہ کے کئے سنٹرل ایشاء تک جائیں گے تاکہ پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

انجم عقیل کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت ریلوے نے بتایا کہ ایک ہزار ریلوے پولیس اہلکار کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ چھوٹے سٹیشنز کی بہتری کے لئے بھی اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں صفائی کے کام کی آئوٹ سورسنگ کا کام بھی جاری ہے۔طاہرہ اورنگ زیب کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزارت میں وسائل کے غلط استعمال پر کارروائی کریں گے۔نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ خیرپور میں ٹرینوں کے سٹاپ کے حوالے سے سوال کمیٹی کو بھجوا دیں جس پر سپیکر نے یہ معاملہ کمیٹی کو ارسال کردیا۔