شہری حقوق کیلئے 27اپریل کو بڑی واک منعقد کریں گے، منعم ظفر خان

حق دو کراچی کو تحریک جاری رہے گی ،اہل غز ہ نے قرون اولیٰ کی یاد تازہ کردی‘اسرائیلی جارحیت پر مسلم دنیا کی خاموشی مجرمانہ ہے،جماعت اسلامی سائٹ غربی کے تحت شب بیداری سے توفیق الدین صدیقی‘ ڈاکٹر نورالحق‘ راشد خان‘ مفتی شاہ زیب و دیگر کا خطاب

پیر 24 مارچ 2025 01:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2025ء) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شہر کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے 27اپریل کو کراچی میں بڑی واک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک جاری رہے گی ، مسائل کے حل تک شہر اور شہریوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے، کارکنان ممبر سازی مہم جاری رکھیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک جماعت اسلامی کی دعوت پہنچائیں ، ہم عوامی کی طاقت اور اللہ کی نصرت سے اس شہر سمیت پورے ملک کے عوام کو ان کے حقوق دلانے میں ضرور کامیاب ہوں گے ،ہماری جدوجہد کا مقصد ملک میں اسلامی نظام کا قیام ہے ،اس کے لیے قرآن و سنت کی دعوت لے کر اٹھنا ہوگا اور پوری دنیا پر چھا جانا ہوگا ، ماہ مقدس رمضان المبارک ہم سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور قرآن کریم سے اپنا تعلق مضبوط کریں اور ہمارے اندر قوت ایمانی پیدا ہو، ایمان کی پختگی نے صحابہ کرام ؓ جیسی شخصیات کو جنم دیااور سب اسی وقت ممکن ہوا کہ اسوہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا اور اسی کے مطابق اپنی زندگیاں ڈال دیں ، آج بھی دنیا میں ایسی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے ایمان بالغیب کو مضبوطی سے تھام لیا ان کے دل میں اللہ کے سوا کسی کا ڈر باقی نہ رہا ، اہل غزہ کی مثال ہمارے سامنے ہے ، جنہوں نے قرون اولی کی یاد تازہ کردی اور دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد ریاست اسرائیل کے سامنے سینہ سپر ہوکر کھڑے ہیں جبکہ دنیا کا سپر پاور امریکا بھی اسرائیلی جارحیت کا حامی ہے لیکن اہل غزہ و فلسطین قبلہ اول کی آزادی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کررہے اور یہی ایمان کی پختگی کی علامت ہے اور یہی پختہ ایمان رکھنے والا مومن قرآن کا مطلوب ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی سائٹ غربی کے تحت دفتر جماعت اسلامی جامع مسجد دارالسلام میں شب بیداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،شب بیداری سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کراچی توفیق الدین صدیقی ، امیر جماعت اسلامی ضلع سائٹ غربی ڈاکٹر نور الحق، سیکرٹری ضلع راشد خان ، ممتاز دینی اسکالر ڈاکٹر مفتی شاہ زیب گل واحد و دیگر نے بھی خطاب کیا ، اس موقع پر کارکنان ، ممبران اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ سایہ فگن ہے اور دوسرا عشرہ بھی ختم ہوگیا ہے۔ آخری عشرے کی طاق راتوں میں شب قدر کو تلاش کریں ، اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق مزید مضبوط بنانے کے لیے عبادات کا سہار الیں ، تعلق باللہ کی مضبوطی ہی دنیا و آخرت کی کامیابی ہے ،ایمان کی پختگی نے صحابہ کرامؓ جیسی شخصیات کو جنم دیا ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اورصحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے اسوہ پر چل کر ہی دنیا امن کا گہوارہ بن سکتا ہے ، اس کے لیے خو د بھی کمر کس لیں اور لوگوں کو بھی تیار کریں کہ قرآن و سنت کی دعوت لے کر اٹھیں اورپوری دنیا پر چھا جائیں ، یہی قرآن کا مطلوب ہے ،انہوں نے کہا کہ رمضان ایثار و قربانی کا مہینہ ہے اس ماہ مقدس میں ان غریب و نادار اور بے کس لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔

منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ اہل غزہ کی قبلہ اول کی آزادی کے لیے جدوجہد اللہ کی خوشنودی کے لیے ہے ،ان کی ساری قربانیاں قبلہ اول کی آزادی کے لیے ہے۔اسرائیل امریکا کے تعاون سے غزہ و فلسطین میں دہشت گردی کررہا ہے۔ہم بحیثیت مسلمان امت کی حیثیت سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا کر اپنے حصے کا کام کرسکتے ہیں۔ فلسطین میں امریکی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت پر عالم اسلام کے حکمرانوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے،اسرائیل نے امریکی سرپرستی میں غزہ کو ملیا میٹ کر دیا ہے،مسلم حکمران امریکا کے سامنے لائن لگا کر کھڑے ہیں اور اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔

جماعت اسلامی اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کل بھی کھڑی تھی اورآئندہ بھی کھڑی رہے گی۔منعم ظفر خان نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ دعاؤں کی قبولیت کا مہینہ ہے۔ ہمیں ان لمحات میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے خصوصی دعائیں کریں اور ہر ممکن عملی مدد جاری رکھیں۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ کرپشن، لوٹ مار اور نااہلی کی وجہ سے شہری شدید اذیت اور مشکلات کا شکار ہیں۔ شہری پانی، بجلی، گیس سے محروم ہیں، مسلح ڈاکوئوں کے ہاتھوں لوٹ مار کا نشانہ بن رہے ہیں، جماعت اسلامی شہریوں کے حقوق کے لیے مسلسل جدوجہد کررہی ہے ، عید کے بعد حق دو تحریک میں مزید تیزی لائیں گے ۔ 27اپریل کوشہر کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ایک بہت بڑی واک انعقاد کریں گے ۔

اور حکومت کو مجبور کریں گے کہ وہ شہر کراچی کو اس کا حق دے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی حقوق کے لیے آواز اٹھائیں گے، ممبر سازی جاری رکھیں ،عوام کو منظم کرکے حقوق کی تحریک چلائیں گے۔کارکنان آپس کا تعلق بڑھائیں ایک دوسرے کی خبر گیری کریں اجتماعات میں شرکت کی پابندی کریں ،ہر محلے میں عوامی کمیٹیاں بنائیں ۔ مختلف پروگرامات کے ذریعے دعوت الی اللہ کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے ۔