بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ عوام کے لیے ناقابل برداشت بن گئی، حافظ حسین احمد شرودی

منگل 25 مارچ 2025 22:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2025ء) جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث مولانا حافظ حسین احمد شرودی حاجی عبدالصادق نورزئی مولانا شاہ محمد مولانا محمد ساسولی حاجی سید عبدالواحد آغا مولانا محمد ہاشم خیشکی مولانا حفیظ اللہ ضلعی سیکرٹری اطلاعات مولانا محمد طاہر توحیدی معاون سیکرٹری اطلاعات مولانا مفتی نیک محمد فاروقی رحیم الدین ایڈووکیٹ نعمت افغان چوہدری محمد عاطف مولانا ضیا الرحمن فاروقی ٹکری محمد جان لانگو ناظم مالیات حاجی قاسم خان خلجی معاون ناظم مالیات میر سرفراز شاہوا نی ایڈووکیٹ مولانا مفتی روزی خان بادیزئی مولانا حاجی عبدالمالک بڑیچ اختر جان مری مولانا مفتی رحمت اللہ سالار مولانا علی جان ڈپٹی سالار حافظ محیب الرحمن ملاخیل مولانا جان محمد مولانا حزب اللہ ملنگ یار حافظ رحمن گل مولانا محمد اسلم مولانا سعیداحمد مولانا مفتی عبدالباقی بڑیچ مولانا محمد عثمان پرکانی مولانا قاری نظر محمد حقانی مولانا احمد جان ساسولی مولانا مولانا مفتی رضا خان عبدالمجید مولانا محمد اکبر مینگل سید نصیب اللہ آغا امین جان رند حاجی محمد عیسی ملک روزی الدین عبدالباری بازئی اور حافظ حبیب الرحمن اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہاکہ رمضان المبارک میں ہزار گنجی اور سریاب اختر آباد صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ عوام کے لیے ناقابل برداشت بن گئی انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک، جو صبر، عبادت اور رحمت کا مہینہ ہے، بدقسمتی سے ہزار گنجی اور سریاب کے عوام کے لیے تکلیف اور اذیت کا سبب بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

بجلی اور گیس کی ظالمانہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوامی زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ خاص طور پر سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی بندش اور گیس کے کم پریشر یا مکمل عدم دستیابی سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ خواتین کو سحری و افطاری کی تیاری میں دشواری کا سامنا ہے، جبکہ روزے داروں کو گرمی میں اذیت ناک حالات میں روزہ رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال نہ صرف عوامی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ حکومتی نااہلی اور بے حسی کی عکاسی بھی کرتی ہے۔

بجلی اور گیس کی قلت کے باعث ہزاروں گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں، جبکہ چھوٹے کاروباری افراد، خصوصا تندور، ہوٹل اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنے والے کاروبار بھی سخت مالی نقصان اٹھا رہے ہیں۔ بجلی کی بندش کے باعث برقی آلات ناکارہ ہو چکے ہیں، پانی کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے اور شہری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ معصوم بچے، بزرگ اور بیمار افراد اس بدترین صورتحال میں سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، جو حکومت اور متعلقہ اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، جبکہ متعلقہ حکام کی مجرمانہ خاموشی نے شہریوں کے غم و غصے میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں کسی بھی حکومتی ادارے کو کوئی دلچسپی نہیں، حالانکہ رمضان کے دوران شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ضلع حکومت اور متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ فوری طور پر اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں اور بجلی و گیس کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔

عوام رمضان کے اس بابرکت مہینے میں مزید تکالیف برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اگر یہ مسئلہ حل نا ہوا تو عوام احتجاج پر مجبور ہونگے۔