ذ*حکومت و انتظامیہ کی جانب جلسہ گاہ کی نامناسب سیکورٹی انتظامات کا فقدان

& بی این پی کے سیکورٹی پر مامور ذمہ داران نے اسے بروقت روکھ کر دھرنے کو بڑی تباہی سے بچا لیا

اتوار 30 مارچ 2025 20:51

پ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2025ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے پارٹی وفد کے ہمراہ بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل سے لک پاس مستونگ کے مقام پر ملاقات کی ملاقات کے دوران اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا مرکزی سیکرٹری رشید خان ناصر صوبائی نائب صدر جمال الدین رشتیا رکن مرکزی کمیٹی ڈاکٹر صوفی اکبر کاکڑ ضلعی صدر ثنااللہ کاکڑ سید خلیل آغا عمرعلی ملک عبد الحکیم ودیگر بھی موجود تھے اے این پی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے دھرنا کیمپ میں خودکش حملہ اور کی جلسہ گاہ تک پہنچنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت و انتظامیہ کی جانب جلسہ گاہ کی نامناسب سیکورٹی انتظامات کا فقدان قرار دیا بی این پی کے سیکورٹی پر مامور ذمہ داران نے اسے بروقت روکھ کر دھرنے کو بڑی تباہی سے بچا لیا اس موقع پر اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے پارٹی کارکنوں کی جانب سے سردار اختر جان مینگل اور بی این پی کے ذمہ داران اور کارکنوں کیساتھ ہمدردی ویکجھتی کااظہار کیا سردار اختر جان مینگل نے عوامی نیشنل پارٹی اور اس کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ قوم پرست مترقی جمہوری قوتیں درپیش سنگین قومی معاشی مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کو اولیت دیں آج ہمارے اقدار روایات پامال ہورہے ہیں خواتین کیساتھ توھین آمیز وتضحیک امیز رویہ نہ صرف قابل مذمت بلکہ قابل گرفت عمل بھی ہے اور ہمارے روایات پر کاری وار بھی ہے حکومت بی وائی سی کے گرفتار خواتین کو باعزت بری کردیں ہے دریں اثنا عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں لک پاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام لانگ مارچ کے شرکا کے دھرنے کیمپ کے قریب خودکش دھماکہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام لانگ مارچ کے دھرنا کیمپ کیساتھ خودکش حملہ انتہائی قابل مذمت وقابل گرفت عمل ہے حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ احتجاجی مظاہرین کو سیکورٹی فراہم کرے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام پرامن احتجاجی مارچ کی راہ میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے انہیں کوئٹہ آنے میں مشکلات کھڑی کی گئیں جبکہ لک پاس ٹنل کے مقام پر قومی شاہراہ کو کنٹینروں سے بلاک کر کے راستہ بند کردیا ہے جو کسی طور پر اس مسئلے کا حل نہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ جس میں بی وآئی سی کی خواتین رہنماں کی گرفتاری ان کیساتھ ہتک آمیز رویہ کے خلاف احتجاج کر رکھا ہے انہیں گرفتار کیا گیا کرنا سیاسی کارکنوں اور رہنماں کو زدوکوب انہیں گرفتار کرنا کسی طور پر درست عمل نہیں پرامن احتجاج ہر سیاسی جماعت اور شخص کا بنیادی حق ہے اس کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا درست اقدام نہیں بیان میں مطالبہ کیا گیا بلوچ یکجھتی کمیٹی اور بی این پی کے گرفتار رہنماں کو فوری رہا کیا جائے۔