
میانمار زلزلہ: کئی علاقے ملیامیٹ، ملبے تلے دبے افراد کے بچنے کی امید موہوم
یو این
منگل 1 اپریل 2025
21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 اپریل 2025ء) میانمار میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد متواتر بڑھتی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے ملک میں جلد از جلد بڑے پیمانے پر مدد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ملبے تلے دبے لوگوں کی زندگی بچانے کے امکانات گزرتے وقت کے ساتھ کم ہو رہے ہیں۔
ملک میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی نائب نمائندہ جولیا ریز نے کہا ہے کہ جمعے کو آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے نے پورے کے پورے علاقوں کو ملیامیٹ کر دیا ہے۔
متاثرہ مقامات پر لوگ کھلے آسمان تلے پڑے ہیں جن کے گھر تباہ ہو گئے ہیں۔
تباہی اور اپنے عزیزوں کی اموات کا مشاہدہ کرنے والے بچے سکتے میں ہیں۔
(جاری ہے)
جولیا ریز نے بتایا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو صاف پانی، خوراک اور طبی سازوسامان کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ زلزلے میں بجلی اور نکاسی آب کا نظام تباہ ہو جانے کے باعث امدادی کارکنوں کو اپنے کام میں مشکلات درپیش ہیں۔
بین الاقوامی مدد
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش تیزی سے جاری ہے۔ اس کام میں مقامی امدادی کارکنوں کو چین، انڈیا، روس، تھائی لینڈ اور بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک کی ٹیموں کا تعاون بھی میسر ہے۔
ملک میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار مارکو لیوگی کورسی نے بتایا ہے کہ وقت کے ساتھ ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانے کی امید کمی ہو رہی ہے۔
گرمی کے موسم میں بجلی اور پانی کے بغیر اس کام میں بہت سی مشکلات درپیش ہیں۔ زلزلے سے بری طرح متاثرہ سیگانگ، منڈلے اور دیگر جگہوں پر اب بھی کبھی کبھار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں جس کے باعث خوفزدہ لوگ اپنے گھروں کو جانے سے گریزاں ہیں۔ہسپتالوں پر بوجھ
میانمار میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے ڈاکٹر فرنانڈو توشارا نے بتایا ہے کہ دارالحکومت نے پی ڈا میں ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔
بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہونے کے باعث طبی سازوسامان کی قلت ہو گئی ہے۔ بعض ہسپتالوں کو حسب ضرورت بجلی اور پانی بھی میسر نہیں جبکہ ایندھن کی کمی کے باعث بعض جگہوں پر جنریٹر بھی کام نہیں کر رہے۔انہوں نے خبردار کیا ہے کہ صاف پانی اور صحت و صفائی کی سہولیات کے بغیر ملک میں متعدی بیماریاں پھیل سکتی ہیں جبکہ چند ماہ قبل منڈلے سمیت نو علاقوں میں ہیضے کی وبا پھیل چکی ہے جبکہ ڈینگی، ہیپاٹائٹس اور ملیریا جیسے امراض میں اضافے کا خدشہ ہے۔
آفات، بھوک اور بے گھری
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) کے نمائندے بابر بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں چار سال سے خانہ جنگی اور پے در پے آنے والی قدرتی آفت نے حالیہ بحران کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پہلے ہی 16 لاکھ لوگ بے گھر تھے۔ موجودہ حالات میں ان کی مشکلات دوچند ہو گئی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ زلزلہ آنے سے پہلے میانمار میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ لوگوں کو بھوک کا سامنا تھا جن کی تعداد میں اب بڑے پیمانے پر اضافہ ہو سکتا ہے۔
رواں سال اقوام متحدہ نے ملک کے لیے 1.1 ارب ڈالر کے امدادی وسائل کی اپیل کر رکھی ہے جن میں سے اب تک پانچ فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے بڑھے اور میانمار کے لوگوں کو درپیش اس مشکل گھڑی میں ہرممکن مدد پہنچائے۔
مزید اہم خبریں
-
ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی سکینڈل، خیبر پختونخوا ہ کے سرکاری بینک اکاﺅنٹس سے 40 ارب روپے سے زائد کی خوردبرد کا انکشاف
-
'پاکستان پہلے حملہ نہیں کرے گا، لیکن پیچھے بھی نہیں ہٹے گا'
-
بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر ناکام، دوست ملک ڈٹ کر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیرخارجہ
-
یمن: حوثیوں کے خلاف جنگ، امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے
-
بھارتی رافیل طیاروں کی اپنی فضائی حدود میں پٹرولنگ، پاکستان ائیرفورس کی نشاندہی کرنے پر بھارتی طیارے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر فرار ہوگئے
-
جنوبی وزیرستان، ایف سی چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ،2 بچے جاں بحق ایک زخمی
-
ٹیکس کی ادائیگی میں تنخواہ دار طبقہ سرفہرست، مزید انکم ٹیکس لینے کا ہدف مقرر
-
مجھے تو سلمان صفدر سے ضروری ملنا تھا وہ کدھر ہیں،عمران خان نے ملاقات کیلئے آنے والے وکلاء سے پوچھا کہ آپ کیسے اندر آجاتے ہیں؟ علیمہ خان
-
ایسے اقدامات دشمن کیلئے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرسکتے ہیں
-
جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا میں کشیدگی کا فائدہ ہیکرز اٹھا سکتے ہیں، سائبر حملوں کے خدشات کے پیش نظرایڈوائزری جاری کردی گئی
-
پاکستان اور بھارت کشیدگی نہ بڑھائیں،دونوں ممالک مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں،امریکہ
-
مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کر سکتاہے، عطاء اللہ تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.