ایران میں قتل کئے گئے 8 پاکستانیوں کی میتیں آبائی ضلع بہاولپور پہنچا دی گئیں

رات گئے خصوصی طیارے کے ذریعے ان 8 میتیوں کو ایران سے اسلام آباد اور پھر بہاولپور پہنچایا گیا ، میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں، شہداءکے لواحقین بہاول پورایئرپورٹ سے میتیں لے کرآبائی علاقے خانقاہ شریف اوراحمد پورشرقیہ روانہ ہو گئے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 17 اپریل 2025 10:58

ایران میں قتل کئے گئے 8 پاکستانیوں کی میتیں آبائی ضلع بہاولپور پہنچا ..
بہاولپور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل 2025)ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں قتل کئے گئے 8 پاکستانیوں کی میتیں آبائی ضلع بہاولپور پہنچادی گئیں،رات گئے خصوصی طیارے کے ذریعے ان 8 میتیوں کو ایران سے اسلام آباد اور پھر بہاولپور پہنچایا گیا ، میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئیںجہاں سے ایمبولینسز کے ذریعے ان کے آبائی علاقوں میں ان میتوں کو روانہ کر دیا گیا، بہاول پورایئرپورٹ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات، کمشنراوردیگر افسران موجود رہے،شہداءکے لواحقین بہاول پورایئرپورٹ سے میتیں لے کرآبائی علاقے خانقاہ شریف اوراحمد پورشرقیہ روانہ ہو گئے ہیں۔

ایران میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں دانش، دلشاد، جعفر، ناصر، نعیم، محمد خالد اور محمد جمشید شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جاں بحق ہونے والے 7 پاکستانیوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے خانقاہ شریف سے ہے جبکہ ایک پاکستانی کا تعلق ملتان کے علاقے شجاع آباد سے ہے جبکہ 2 کا احمدپور شرقیہ اور ایک فرد کا تعلق مسافر خانہ سے ہے۔ احمد پورشرقیہ کے 2 مقتولین کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی۔

دہشت گردی کا شکار بننے والے افراد موٹر مکینک تھے اورایران کی ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے۔ایرانی وزیرخارجہ نے 8 پاکستانیوں کے قتل پر اظہار تعزیت کیا۔ عباس عراقچی نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔انہوں نے پاکستانیوں کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی یقین دہانی کرائی۔خیال رہے کہ 12اپریل کو بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو ایران کے ضلع مہرستان میں ایک ورکشاپ میں نامعلوم مسلح افراد نے ہاتھ پاوں باندھ کر گولی مار کر قتل کر دیاگیا تھا۔

دہشت گردی کا شکار بننے والے افراد موٹر مکینک تھے اور یہ ایران کے صوبے سیستان کی ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے۔واقعہ ضلع مہرستان کے گاﺅں حائض آباد میں پیش آیاتھا۔ تمام مقتولین کو ہاتھ پاو¿ں باندھ کر گولیاں ماری گئیںتھیں۔ مقتولین ایک ورکشاپ میں رہائش پذیر تھے۔یہ ورکشاپ پالش، پینٹنگ اور کار مرمت کا مرکز تھی۔حملہ آوروں نے رات کے وقت ورکشاپ میں گھس کر فائرنگ کی، جاں بحق افراد میں دلشاد، اس کا بیٹا نعیم، جعفر، دانش اور ناصر شامل تھے۔

تمام مقتولین کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب سے تھا۔سکیورٹی فورسز نے لاشیں جائے وقوعہ سے برآمد کر لیںتھیں۔ واقعہ مہرستان شہر سے تقریباً 5 کلومیٹر دور پیش آیاتھا۔حملہ آوروں کی شناخت تاحال نہ ہو سکی، ایرانی حکام نے تفتیش کا آغاز کر دیاتھا۔پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد میں محمد عامر، محمد دلشاد، محمد ناصر، ملک جمشید، محمد دانش، محمد نعیم، غلام جعفر اورمحمد خالد شامل ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا تھا اور ایرانی حکومت سے ملزمان کی فوری گرفتاری اور سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے قتل ہونے والے 8 پاکستانیوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا تھاکہ قتل ہونے والے بہاولپور کے بہادر ہموطنوں کی فہرست جاری کرتے ہوئے غمگین تھے۔مدثر ٹیپو نے کہا تھاکہ اس افسوسناک واقعہ میں انصاف کے حصول کیلئے ایرانی انتظامیہ سے قریبی رابطے میں تھے۔

لاشوں کی وطن واپسی کے آخری انتظامات میں مصروف تھے۔ بعدازاں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، حملہ مجرمانہ اقدام اور اسلامی تعلیمات، قانون اور انسانی اقدار کے منافی تھا۔