چیئرمین کمیٹی عطا الرحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس

جمعرات 17 اپریل 2025 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین عطا الرحمان کی صدارت میں ہوا جس میں نجی حج سکیم کے تحت 67 ہزار عازمین حج کے مستقبل سے متعلق درپیش صورتحال پر غور کیا گیا۔نجی حج ٹور آپریٹرز کے صدر ثناء اللہ اور وزارت مذہبی امور کے حکام نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔

ڈپٹی سیکرٹری حج نے موقف اختیار کیا کہ سعودی پالیسی کے مطابق نجی آپریٹرز کو بڑے کلسٹرز بنانے کا کہا گیا تھا جس میں تاخیر کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعض کمپنیوں نے حکم امتناعی حاصل کرکے کوٹہ کے عمل کو روک دیا اور سعودی عرب رقم منتقل کرنے میں بھی مسائل سامنے آئے۔سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ بعض نجی آپریٹرز حاجیوں سے رقم لے کر کاروبار کرتے ہیں اور ان کے معاہدوں، عدالتی حکم امتناعی اور اس عمل میں سست روی کی وجہ سے یہ صورتحال درپیش ہے ۔

(جاری ہے)

ثناء اللہ نے موقف اختیار کیا کہ 67 ہزار عازمین کی رقوم سعودی عرب منتقل کی جا چکی ہیں اور وقت کم ہونے کے باعث انتظامات میں مشکلات ہیں لہٰذا ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی سعودی عرب بھیجی جائے اور اعلیٰ حکومتی سطح پر مسئلہ حل کیا جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 680 ملین ریال سعودی عرب منتقل کئے جا چکے ہیں۔سینیٹر رانا محمود الحسن نے حج کے حوالے سے ایسے ہی معاملات پر ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال سے بچنے کی ضرورت ہے۔

سینیٹ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر ملاقات کی درخواست کی جائے گی تاکہ وہ سعودی قیادت سے اس معاملہ پر بات کریں۔ چیئرمین کمیٹی مولانا عطا ء الرحمن نے وزیر مذہبی امور کو ہدایت کی کہ فوری طور پر وزیراعظم سے ملاقات کے لئے وقت طلب کرنے کی درخواست کی جائے۔ اجلاس میں کمیٹی نے تجویز دی کہ اگر درکار ہو تو متعلقہ کمپنی کے خلاف تحقیقات حج کے بعد کی جائیں تاکہ موجودہ حج آپریشن متاثر نہ ہو۔ سیکرٹری مذہبی امور نے یقین دہانی کرائی کہ اگر تحقیقات کی ضرورت ہوئی تو وہ کرنے کو تیار ہیں۔